امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضہ کرنے کے بیان پر حماس کا شدید ردعمل

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضہ کرنے کے بیان نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم

حماس کو شدید غصے میں مبتلا کر دیا ہے۔ حماس کے عہدیدار سمیع ابو زہری نے ٹرمپ کے اس بیان کو “مضحکہ خیز” اور “غیر معقول” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے خیالات خطے میں مزید کشیدگی اور آگ بھڑکانے کا باعث بن سکتے ہیں۔

حماس کے ترجمان نے ایک بیان میں ٹرمپ کے اس منصوبے کی شدید مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کا غزہ پر قبضہ کرنے کا منصوبہ خطے میں افراتفری اور کشیدگی پیدا کرنے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔ حماس کا موقف ہے کہ غزہ کی پٹی میں آباد فلسطینی کبھی بھی اپنی آ بائی سرزمین کے برخلاف کسی بھی منصوبے کو قبول نہیں کریں گے۔

حماس نے مزید کہا کہ اس وقت جو سب سے زیادہ ضروری ہے وہ فلسطین پر ناجائز قبضے، تسلط اور جارحیت کا خاتمہ ہے، نہ کہ فلسطینیوں کو ان کی ہی سرزمین سے بے دخل کرنا۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ غزہ کے فلسطینیوں نے 15 ماہ سے زائد عرصے تک اسرائیلی بمباری کا مقابلہ کیا ہے اور نقل مکانی کے منصوبوں کو ناکام بنایا ہے۔ حماس نے کہا کہ آئندہ بھی ایسے کسی منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

Comments are closed.