اسلام آباد : چئیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے رجیم چینج سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خرم دستگیر نے سچ کہا ہے کیونکہ یہاں تو آزاد عدلیہ ہے۔ مجھے اسی عدلیہ نے انصاف دیا تو یہ کس چیز سے ڈر رہے ہیں۔ انہیں ڈر ہے چوری کرو ملک سے باہر چلے جاو اور این آر او مل جائے تو واپس آجاو۔
عمران خان نے کہا کہ غور کرنا چاہے کیا کوئی اور آرمی چیف آئے گا تو انکا احتساب رک جائے گا؟ اس پر غور کرنا چاہئے، خرم دستگیر نے کہا عمران خان پہلے اپنا آرمی چیف رکھوائے گا، میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ کسے آرمی چیف مقرر کرنا ہے، میں نے سوچا تھا وقت آئے گا تو جو میرٹ پر ہوگا آرمی چیف لگا دوں گا، میں نے ساری زندگی میں کبھی میرٹ کو نظر انداز نہیں کیا۔ ان کو خوف تھا کہ میں جنرل فیض کو آرمی چیف بنانا چاہتا ہوں
عمران خان نے کہا کہ شوکت خانم میں کسی کو آج تک میرٹ کے علاوہ کسی کو نہیں بھرتی نہیں کیا ، نمل میں میرٹ پر بھرتیاں کی کسی رشتہ دار کو نہیں رکھا، مجھے خوف خدا ہے جب آپ کسی کا حق مارتے ہیں تو برکت چلے جاتی ہے، امریکہ دنیا میں صرف جمہوریت کی باتیں کرتا ہے۔ امریکہ اپنے مفاد کے لئے رجیم چینج کرتا ہے۔ امریکہ کو اڈے دینا کیا ہمارے مفاد میں تھا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کی جنگ میں پاکستان کو استعمال کیا گیا۔ دہشتگردی کے باعث اسلام آباد ایک قلعہ بنا ہوا تھا۔ کوئی کرکٹ ٹیم پاکستان آنے کو تیار نہیں تھی۔عمران خان نے کہا کہ امریکا کا ایجنڈا واضح ہے اسرائیل کو تسلیم کرو، خطے میں بھارت کو تھانیدار تسلیم کیا جائے، امریکا کا ایجنڈا ہے کشمیر کو بھول جاو اور جو بھارت کہے اسے تسلیم کیا جائے، پاکستان واحد ملک ہے جو کشمیر کے مسئلہ کو اجاگر کرتا ہے۔ جس دن بھارت سے تعلقات بحال ہوئے تو کشمیر کو بھول جاؤ۔ جب آپکے اصول ہی ختم ہوجائیں تو کیا اس سے پاکستان پیر پر کھڑا ہوجائے گا،عمران خان نے کہا کہ یہ پاکستان اپنا نظریہ ختم کرکے ترقی کرجائے گا؟ بھٹو کے چند سالوں کو نکال دیں تو آج تک تو ہم غلامی ہی کرتے آئے ہیں، ریمنڈ ڈیوس نے چار لوگوں کو مارا اور اسے باہر بھجوا دیا قوم دیکھتی رہی،ہمیں ایسے اقدامات سے کوئی فائدہ نہیں ہوا نقصان ہی نقصان ہوتا رہا۔ قائد اعظم کا وعدہ تھا ہم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے،پاکستان عظیم خواب تھا ہم وہ سارا نظریہ ہی دفن کررہے ہیں،قومیں کھڑی ہوتی ہیں نظریہ پر جوتے پالش کرکے کوئی قوم نہیں بنتی۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کتنی ظلت ہے کہ امریکی صدر کے سامنے پرچیاں لیکر جاتے ہیں جیسے وہ انکے آقا ہوں، امریکی صدر کیا یہ امریکی سفیر کے سامنے جھکے ہوئے ہوتے ہیں، برطانوی ہائی کمیشن کو لیک کھلایا جارہا ہے کی شائد وہ ہماری سفارش کردے ۔ ان کا کہنا تھا کہ حقیقی آزادی ہمارا جہاد ہے، میں کچھ ہوجائے ان چوروں کا مقابلہ کروں گا۔ نیوٹرلز سے سوال ہے؟ گھر کر ڈاکہ پڑے تو کیا گھر کا چوکیدار نیوٹرل ہوسکتا ہے۔
Comments are closed.