حزب اللہ لبنان میں طاقت بحال کرنے کی کوشش میں مصروف:اسرائیلی انٹیلی جنس کا دعویٰ

اسرائیلی سیکیورٹی ذرائع نے العربیہ کو انکشاف کیا ہے کہ لبنانی مسلح گروہ حزب اللہ اپنی عسکری قوت دوبارہ منظم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق، حزب اللہ ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور زمینی سرحدوں کے ذریعے جدید ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی کی اسمگلنگ میں ملوث ہے۔ ان ہتھیاروں میں ڈرونز اور درست نشانے والے میزائلوں کے پرزے شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ حزب اللہ اب بھی مخصوص سٹریٹجک ہتھیاروں کو اپنے قبضے میں رکھے ہوئے ہے، لیکن موجودہ وقت میں یہ ماضی کے مقابلے میں نسبتاً کمزور ہو چکا ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ حزب اللہ لبنان میں ایک نئی خانہ جنگی کا آغاز کر سکتا ہے۔

اسرائیل کی جانب سے یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی حمایت سے وہ حزب اللہ کو لبنان کے تمام علاقوں میں نشانہ بناتا رہے گا۔ اسرائیلی افواج کی طرف سے یہ مؤقف بھی سامنے آیا ہے کہ وہ ان پانچ اسٹریٹجک پوائنٹس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے جب تک کہ حزب اللہ اپنی عسکری طاقت بحال کرنے کی کوشش جاری رکھے گا۔

ذرائع کے مطابق، اسرائیل لبنانی فوج کو حزب اللہ کے ہتھیاروں کے ذخائر سے متعلق مخصوص معلومات اور نشانے فراہم کر رہا ہے، تاکہ ان ٹھکانوں کو ختم کیا جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ جب لبنانی فوج حزب اللہ کے ہتھیاروں کے خلاف کارروائی نہیں کرتی، تو اسرائیل خود حملے کر دیتا ہے۔

مزید برآں، لبنانی حکام کی جانب سے حالیہ عرصے میں متعدد بار یہ بیان دیا گیا ہے کہ وہ ریاست کے کنٹرول میں ہتھیار رکھنے کی پالیسی کے پابند ہیں، اور حزب اللہ کے ہتھیاروں سے متعلق مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے لیے سنجیدہ ہیں۔

Comments are closed.