ریاض میں تاریخی معاہدہ، سعودی ولی عہد اور صدر ٹرمپ نے نئی اقتصادی شراکت داری پر دستخط کر دیے

ریاض: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز ریاض کے الیمامہ محل میں ایک تاریخی اقتصادی معاہدے پر دستخط کر کے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی شراکت داری کو ایک نئی جہت دے دی ہے۔
یہ معاہدہ نہ صرف معاشی میدان میں اہم سنگِ میل ہے بلکہ سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کو فروغ دینے کی جانب ایک فیصلہ کن قدم بھی قرار دیا جا رہا ہے۔

اس موقع پر دونوں ممالک کے اعلیٰ سطحی وفود کے درمیان مذاکرات کا بھی آغاز ہوا، جس کا بنیادی مقصد باہمی تعاون کو مزید وسعت دینا اور خطے میں امن، استحکام اور ترقی کو فروغ دینا ہے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج صبح صدارتی طیارے کے ذریعے ریاض پہنچے، جہاں شاہ خالد بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ ان کے طیارے کو سعودی فضائیہ کے جدید “ایف-15” لڑاکا طیاروں نے اپنی حفاظت میں ریاض تک پہنچایا، جو دفاعی شراکت داری کے بڑھتے ہوئے روابط کا مظہر ہے۔

امریکی صدر کے ہمراہ ایک وسیع سرکاری وفد بھی موجود تھا، جس میں وزراء، مشیران اور اعلیٰ سطح کے حکام شامل تھے۔
صدر ٹرمپ نے اپنے حالیہ پریس کانفرنس میں اس دورے کو “تاریخی” قرار دیا اور کہا کہ ان کے دورے سے مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کی نئی راہیں کھل سکتی ہیں۔ انہوں نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر کے ساتھ مضبوط تعلقات کو امریکہ کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون قرار دیا۔

یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، سکیورٹی اور تکنیکی شعبوں میں طویل المدتی تعاون کی بنیاد بنے گا۔

Comments are closed.