حزب اللہ کے جنگجوؤں کے زیر استعمال واکی ٹاکیز تیار کرنے والی جاپانی فرم کا کہنا ہے کہ اس نے دس سال قبل ایسے مواصلاتی آلات کی تیاری بند کر دی تھی۔ جاپانی فرم آئی کام نے یہ بیان بدھ 18 ستمبر کو اس عسکریت پسند گروپ کی طرف سے استعمال کی جانے والی واکی ٹاکیز کے پھٹنے کے ایک دن بعد جاری کیا ہے۔
یہ واقعہ حزب اللہ ارکان کے زیر استعمال پیجرز کے پھٹنے کے اگلے دن پیش آیا۔ واکی ٹاکیز پھٹنے کے سبب کم از کم 20 افراد ہلاک اور 450 زخمی ہوئے۔ آئی کام نے اپنے ایک بیان میں کہا، ”ماڈل IC-V82 ہاتھ میں پکڑ کا استعمال کیے جانے والا ایک ریڈیو سیٹ ہے، جو 2004 سے اکتوبر 2014 تک تیار کیا جاتا رہا تھا اور مشرق وسطیٰ سمیت کئی خطوں کو برآمد کیا گیا تھا۔ اس کی تیاری تقریباً 10 سال پہلے بند کر دی گئی تھی اور اس کے بعد سے اسے ہماری کمپنی کے ذریعے کہیں نہیں بھیجا گیا۔‘‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے، ”اس آلے کو چلانے کے لیے درکار بیٹریوں کا پیداواری عمل بھی بند کر دیا گیا ہے اور جعلی مصنوعات میں فرق کرنے کے لیے ایک ہولوگرام والی مہر بھی ثبت نہیں تھی، اس لیے اس بات کی تصدیق کرنا ممکن نہیں ہے کہ آیا یہ پراڈکٹ ہماری کمپنی سے بھیجی گئی تھی۔‘‘
آئی کام نے مزید کہا کہ اس کے تمام ریڈیو جاپان میں بنائے گئے ہیں اور اس کا برآمدی پروگرام سخت جاپانی سکیورٹی اور تجارتی کنٹرول کے ضوابط پر مبنی ہے۔ کمپنی کے اس بیان کے بعد ان سوالات میں ایک اور کا اضافہ ہو گیا ہے کہ ان واکی ٹاکیز میں تکنیکی رد و بدل کیسے کیا جا سکتا تھا۔
Comments are closed.