میڈرڈ میں سوشلسٹ جماعت کے ہیڈ کوارٹرکے سامنے ایمنسٹی قانون کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے گزشتہ روز 8 ہزار سے زائد افراد حکومتی جماعت کے مرکزی آفس کے سامنے جمع ہوئے۔ مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں 24 افراد گرفتار کیاگیاجبکہ 7 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ حراست میں لئے گئے تمام افراد مرد ہیں جن میں 5 سابقہ ریکارڈ یافتہ ہیں۔
قائمقام حکومتی جماعت سوشلسٹ کے مظاہروں کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب سپین میں حکومت کی تشکیل کےلئے سوشلسٹ جماعت نے آزادی پسند جماعتوں سے رجوع کیا۔ آزادی پسند جماعتوں سے دوسرے ممالک میں مقیم رہمناوں کے لئے ایمنسٹی کی شرط عائد کی۔ جس،کے بعد پسوئے، پوجدیموس، اسکیراریپبلکانا کے مابین مذاکرات کے کئی دور ہوئے۔ مذاکرات کی کامیابی کے بعد دائیں بازو کی جماعت پارتیدوپاپولر اور بوکس کے حامیوں کی جانب سے احتجاج کیاجارہاہے۔
مظاہرے میں شریک افراد نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن میں حکومت مخالف نعرے درج تھے۔ بوکس کے رہنما سینتیاگو اباسکل کی سربراہی میں 1500 افراد نے میڈریڈ میں یورپی پارلیمنٹ کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کیا جس میں یونین سے معافی کے قانون کوروکنے کا مطالبہ کیاگیاہے۔
کاتالونیا میں2017کی آزادی کی تحریک کے مرکزی رہنماوں نے عام معافی دینے کے لیے جاری مذاکرات کے خلاف میڈرڈ میں اسپین کی سوشلسٹ پارٹی کے صدر دفتر کے باہر سینکڑوں افراد نے احتجاج کئی روز سے جاری ہے۔۔
Comments are closed.