اسلام آباد : سابق وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ عام انتخابات کی تاریخ ملنے تک جدوجہد جاری رکھوں گا۔ سپریم کورٹ فیصلے کے بعد پوری قوت سے لانگ مارچ لاؤں گا۔ بجٹ کے بعد لگتا ہے حکومت ایک ڈیڑھ ماہ میں رخصت ہوجائے گی۔ آئی ایم ایف اوردیگرممالک کویقین ہے عوام اس حکومت کے ساتھ نہیں۔ کوئی بھی یہ نہ سمجھے کے لانگ مارچ ختم ہوگیا ہے
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے بنی گالہ میں اپنی رہئشگاہ پر سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے طاقت ورحلقے جاری سیاسی ومعاشی بحران سے پریشان ہوچکے ہیں۔ بجٹ کے بعد لگتا ہے حکومت ایک ڈیڑھ ماہ میں رخصت ہوجائے گی۔ موجودہ سیاسی عدم استحکام سے نکلنے کا واحد راستہ عام انتخابات ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ حکومت کے فسطائی ہتھکنڈوں کا بھرپورمقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عام انتخابات کی تاریخ ملنے تک جدوجہد جاری رکھوں گا۔ سپریم کورٹ فیصلے کے بعد پوری قوت سے لانگ مارچ لاؤں گا۔ حکومت ملک کومعاشی تباہی کی طرف لے کرجارہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ جولائی سے کمرتوڑمہنگائی کا غریب عوام سامنا کیسے کریں گے۔ بجٹ سے لگتا ہے حکومت ایک ڈیڑھ ماہ میں جہازسے چھلانگ لگادے گی۔ حکومت سے نکلنے کے بعد میرے سامنے دو ہی راستے تھے۔ طاقتورحلقوں سے معافی مانگ کرپاؤں پکڑتا یا عوام کے پاس جاتا۔ میں نے دوسرا راستہ اپنایا اورعوام کے پاس گیا،عمران خان کا کہنا تھا کہ لگ رہا ہے حالات سے پریشان تمام حلقے بحران سے نکلنے کا سوچ رہے ہیں۔ملک کوموجودہ حالات کا سامنا کرنے کے لیے مضبوط قیادت کی ضرورت ہے۔ مضبوط قیادت شفاف الیکشن کے ذریعے ہی سامنے آسکتی ہے۔ موجودہ بجٹ کوآئی ایم ایف کسی صورت نہیں مانے گا۔ اس وقت پاکستان کی آئی ایم ایف اوردیگرممالک امداد نہیں کررہے۔ عالمی اداروں کوبھی موجودہ حکومت کی نااہلی کا یقین ہے۔ آئی ایم ایف اوردیگرممالک کویقین ہے عوام اس حکومت کے ساتھ نہیں۔ کوئی بھی یہ نہ سمجھے کے لانگ مارچ ختم ہوگیا ہے۔ آنے والے دنوں میں اسلام آباد کا رخ کروں گا۔ ہم نے بڑی تعداد میں عوام کوسڑکوں پرنکال کردکھا دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے ساتھ دیگربھی اہم تعنیاتیاں کی جارہی ہیں۔ پنجاب پولیس میں بھی بڑے پیمانے پرتبادلے ہورہے ہیں۔ اہم تعیناتوں،تقرروتبادلوں کا واحد مقصد الیکشن چوری کی تیاری ہے۔ ہمیں معاملات کا اندازہ ہے اورمقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح تیارہیں
Comments are closed.