بھارت اگر پانی راجستھان ڈائیورٹ کرتا تو یہ تباہی نہ ہوتی، کرتارپور کی رونقیں بحال کریں گے:رمیش سنگھ اروڑا
صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑا نے کہا ہے کہ بھارت اگر پانی کو راجستھان کی نہروں میں ڈائیورٹ کرتا تو پاکستان میں موجودہ سیلابی تباہی نہ ہوتی۔ نارووال کے علاقے کرتارپور میں میڈیا اور سکھ رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 27 اگست کی صبح دربار صاحب کرتارپور سیلاب کی لپیٹ میں آیا، اور درشن ڈیوڑھی میں جس جگہ وہ خود کھڑے تھے وہاں پانی کی سطح 9 فٹ تک جا پہنچی۔
متاثرین کی ریسکیو اور حکومتی اقدامات
رمیش سنگھ اروڑا نے کہا کہ دربار کرتارپور میں محصور 80 سے 100 افراد کو ریسکیو کیا گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنے دورہ نارووال میں فوری طور پر کرتارپور سے پانی نکالنے کی ہدایت دی تھی جس پر عملدرآمد کرتے ہوئے گزشتہ روز پانی نکال دیا گیا۔ ان کے مطابق فیلڈ مارشل نے بھی دورہ کر کے یقین دہانی کرائی کہ کرتارپور کی رونقیں بحال کی جائیں گی اور اسے پہلے سے بہتر بنایا جائے گا۔
پاکستان اور سکھ برادری کے تعلقات
انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل کی سکھ قوم سے محبت دیکھ کر بھارت کے بڑے بڑے لیڈر بھی متاثر ہیں۔ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سکھ برادری کے زخموں پر مرہم رکھتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ سکھ برادری پاکستان کو دل سے چاہتی ہے۔
بھارت پر تنقید
صوبائی وزیر نے الزام عائد کیا کہ بھارت نے ڈھائی لاکھ کیوسک پانی راوی میں، ساڑھے 9 لاکھ کیوسک چناب میں اور 3 لاکھ کیوسک پانی ستلج میں چھوڑا۔ اگر بھارتی حکومت ڈیموں سے پانی اپنی نہروں میں چھوڑتی تو یہ تباہی نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ میڈیا پر یہ موقف پیش کرتے ہیں تو بھارتی میڈیا ان پر تنقید کرتا ہے، حالانکہ کانگرس کے بڑے رہنما بھی اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ بھارتی حکومت نے پانی کا انتظام غلط کیا اور راجستھان کی طرف ڈائیورٹ نہ کر کے پاکستان کو نقصان پہنچایا۔
کرتارپور میں بحالی کا عمل
رمیش سنگھ اروڑا نے مزید کہا کہ چاہتے ہیں کرتارپور میں جلد از جلد مذہبی رسومات اور عبادت کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو۔ تاہم بجلی کی بحالی ابھی تک ممکن نہیں ہو سکی، جس کا جائزہ گیپکو کی ٹیم لے رہی ہے۔ اس دوران حکومت پنجاب متاثرین کو کھانا اور پینے کا پانی فراہم کر رہی ہے۔
حکومت اور اداروں کا تعاون
انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب، سکھ سنگت، پی ایم یو مینجمنٹ، متروکہ وقف املاک بورڈ اور پربندھک کمیٹی مل کر بحالی کے کاموں میں شریک ہیں۔ رمیش سنگھ اروڑا نے کہا کہ سکھ برادری اور پاکستان کا رشتہ ناخن اور گوشت کی طرح ہے جسے کوئی جدا نہیں کر سکتا۔
Comments are closed.