امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ اگر کراچی میں جماعت اسلامی کی حکومت بن جاتی تو شہر کے حالات یکسر بدل جاتے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے کراچی کے عوام کو مایوس کیا ہے جبکہ جماعت اسلامی عوامی خدمت اور شفاف نظام کی سیاست پر یقین رکھتی ہے۔
شہرِ قائد میں تقریب سے خطاب
کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی کے عوام نے جماعت اسلامی پر جو اعتماد کیا ہے، ہم ان کے شکر گزار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ “پکے اور کچے کے ڈاکو جو لوٹ رہے ہیں، اس سلسلے کو بند ہونا چاہیے۔”
انہوں نے کہا کہ اگر جماعت اسلامی کو اقتدار ملتا تو عوامی فلاح و بہبود کے ایسے اقدامات کیے جاتے جن سے کراچی کے شہریوں کی زندگیوں میں واضح بہتری آتی۔
پیپلزپارٹی پر تنقید
امیر جماعت اسلامی نے پیپلزپارٹی کو “کراچی کی دشمن پارٹی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوام نے اس جماعت کو مسترد کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی چاہتی ہے کہ لوٹ مار کا نظام اس کے ہاتھ سے نہ نکلے، لیکن اب کراچی کے شہری باشعور ہیں اور انصاف، شفافیت اور ترقی کے لیے ووٹ دیں گے۔
سیاسی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی کے حالات بدلنے کے لیے مزید جدوجہد درکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ “کراچی کے شہری نہ صرف ووٹ ڈالیں گے بلکہ اپنے ووٹ کی حفاظت بھی کریں گے۔”
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ایک مضبوط معاشی و سماجی نظام کے قیام کے لیے کوشاں ہے جو عام شہری کو روزگار اور سہولتیں فراہم کرے گا۔
بنو قابل پروگرام اور روزگار کی فراہمی
حافظ نعیم نے بتایا کہ “بنو قابل” پروگرام کے تحت اب تک 12 لاکھ افراد کی رجسٹریشن مکمل ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی روزگار کے لیے ایک منظم نظام لے کر آئے گی تاکہ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر ہوں۔
سندھ حکومت پر تنقید
امیر جماعت اسلامی نے سندھ حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ کراچی میں بھاری بھرکم چالان اور ٹیکسوں کے بوجھ کے حوالے سے سنجیدگی سے سوچے۔
ان کا کہنا تھا کہ “کراچی کے لوگوں کو نوکریاں نہیں دی جا رہیں، جبکہ صوبائی حکومت صرف سیاسی فائدے حاصل کرنے پر توجہ دے رہی ہے۔”
عوامی حمایت پر اعتماد
تقریب کے اختتام پر حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی کے عوام جماعت اسلامی کے ساتھ کھڑے ہیں،
اور وقت قریب ہے جب شہر میں شفاف اور دیانتدار قیادت عوامی خدمت کے لیے آگے آئے گی۔
Comments are closed.