میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ بیلا روس کا وفد آرہا ہے، بیلا روس کے وفد کو سکیورٹی دینی ہے، ہم کسی قسم کے جلسے، جلوس کی اجازت نہیں دے سکتے، عدالت کا جو بھی حکم ہو گا اس پر عمل درآمد کرائیں گے۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ خاص دنوں میں ہی کیوں احتجاج کیا جاتا ہے؟ چیف جسٹس کا جو بھی آرڈر ہو گا اس پر عملدرآمد کرائیں گے، ہم نے اسلام آباد کے شہریوں کو تحفظ دینا ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ ڈیڈ لائن تب ہوگی جب ہم کوئی مذاکرات کریں گے، اگر یہ 24 نومبر کی دھمکی دیں گے تو کسی صورت مذاکرات نہیں ہوں گے، بانی پی ٹی آئی کو رہائی دینے کا اختیار میرے پاس نہیں عدالت کے پاس ہے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بتایا کہ کرم میں فائرنگ کے نتیجے میں 38 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپنے صوبے میں جس طرح مرضی احتجاج کریں، اسلام آباد نہیں، بیرسٹر گوہر، علی امین گنڈا پور نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی ہے، ان کی خواہش ہے کہ مذاکرات ہونے چاہئیں تو بات کریں۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ذاتی طور پر مذاکرات حق میں ہوں، دھمکیوں سے مذاکرات نہیں ہوتے، یہ دھمکیاں دیں اور بات چیت بھی کریں ایسا ممکن نہیں۔
Comments are closed.