پاکستان کے سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ عمران خان کی آرمی چیف کے لیے کوئی ترجیح نہیں تھی۔ وہ فیصلہ میرٹ پر کرنا چاہتے تھے۔
صدارت سے سبک دوش ہونے کے بعد اسلام آباد سے کراچی پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو میں ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ عدالت نے ان کے کسی اقدام پر آرٹیکل چھ لگانے کی بات نہیں کی ہے۔ اگر پھر بھی کوئی اس کے تحت مقدمہ چلانا چاہے اس کے لیے وہ تیار ہیں۔
عدم اعتماد کی تحریک پیش ہونے سے قبل اور بعد میں انہوں نے کئی مواقع پر عمران خان اور اسٹیلشمنٹ کے درمیان رابطوں اور ثالثی کی کوشش بھی کی۔
اس بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سابق صدر کا کہنا تھا کہ بعض ملاقاتوں کی معلومات پبلک ہوئی اور بعض کی نہیں۔ ہر ملاقات میں معاملے کو جوڑنے کی کوشش کی اور ایڑی چوٹی کا زور لگایا۔ لیکن کامیابی حاصل نہیں ہو سکے۔
ان ملاقاتوں سے متعلق ایک صحافی نے پوچھا کہ رابطے نتیجہ خیز نہ ہونے کی وجہ کس فریق کی ہٹ دھرمی تھی؟
اس پر عارف علوی نے کہا کہ ’’آپ کیوں چاہتے ہیں کہ میں کسی ایک ہٹ دھرمی کا ذکر کروں۔‘‘
Comments are closed.