امریکہ افغان قیدیوں کو رہا کرے،دو امریکیوں کو رہا کرنے پر غور کر سکتےہیں: افغان حکومت

طالبان کے اعلیٰ ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل میں صحافیوں کو بتایا کہ قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں اس ہفتے دوحہ کانفرنس میں امریکی عہدیداروں سے بات ہوئی تھی جیسا کہ اس سے پہلے بھی یہ معاملہ میٹنگز میں اٹھایا جا چکا ہے۔

مجاہد نے کہا، ” افغانستان کی شرائط پوری کی جانی چاہئیں۔ ہمارے لوگ امریکہ اور گوانتانا مو بے میں قید ہیں۔”

مجاہد نے مزید کہا،”ہمیں ان کے لوگوں کے بدلے میں اپنے لوگ رہا کروانے چاہئیں۔ جیسے ان کے قیدی امریکہ کے لیے اہم ہیں اسی طرح افغان ہمارے لیے بھی اہمیت رکھتے ہیں۔”

ترجمان نے گوانتانا مو بے، کیوبا میں امریکی جیل میں بند افغان قیدیوں سمیت امریکی حراست میں موجود افغان شہریوں کی تفصیلات نہیں بتائیں۔

مجاہد، دوحہ کانفرنس سے افغان دارالحکومت واپسی پر نامہ نگاروں سے بات کر رہے تھے۔

دوحہ میں انہوں نے اقوامِ متحدہ کے تحت پیر کو ختم ہونے والی، افغانستان کے لیے بین الاقوامی نمائندوں کی دو روزہ کانفرنس میں افغان وفد کی قیادت کی تھی۔

قطر کے دارالحکومت میں ہونے والی اقوامِ متحدہ کی اس کانفرنس میں امریکی عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔

مزید خبروں کیلئے وزٹ کریں

Comments are closed.