بارسلونا: کورونا وباء میں سرحدوں کی بندش اور سفری پابندیوں کے باوجود غیرقانونی تارکین وطن کی یورپ بالخصوص سپین آمد جاری ہے۔ ہسپانوی جزیرے کینری آئی لینڈ میں 48 گھنٹوں کے دوران 1 ہزار سے زائد غیرقانونی تارکین وطن پہنچ گئے۔
تارکین وطن کے حوالے سے کام کرنے والے ماہرین کا خیال ہے کہ سرحدیں بند اور بحیرہ روم میں سخت سیکورٹی کے باعث تارکین وطن یورپ میں غیرقانونی طریقے سے داخلے کیلئے بحراوقیانوس میں 60 میل لمبا خطرناک سفر کا رسک لے رہے ہیں۔
ریڈکراس کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ جمعرات سے ہفتے کے دوران485 کشتیوں کے ذریعے 1 ہزار 15 افراد سپین کے جزیرے کینری کے ساحل پر پہنچے، واضح رہے کہ کینری آئی لینڈ مراکش کے مغرب میں بحراوقیانوس کے ساحل پر واقع ہے۔
سپین میں رواں برس جنوری سے ستمبر کے دوران مجموعی طور پر غیرقانونی تارکین وطن کی آمد میں 5.8 فیصد کمی واقع ہوئی ہے تاہم سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس عرصے میں کینری آئی لینڈ میں تارکین وطن کی آمد میں 523 فیصد سے زائد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یورپ میں غیرقانونی طریقے سے داخلے کیلئے بحراوقیانوس کا روٹ خطرناک ترین جانا جاتا ہے، رواں برس یکم جنوری سے 17 ستمبر کے دوران اس رستے سے یورپ آنے والے 251 تارکین وطن ہلاک ہو چکے ہیں۔
Comments are closed.