اسلام آباد:آئی ایم ایف کے مطالبے پر نگران حکومت کا گیس ٹیرف بڑھانے کا اصولی فیصلہ کر لیا۔ذرائع پیٹرولیم ڈویژن نے بتایا کہ آئی ایم ایف کا مقامی گیس اور درآمدی ایل این جی کی قیمت ملا کر اوسط گیس ٹیرف لاگو کرنے کی شرط یے آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ نیا گیس ٹیرف رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی سے لاگو کر دیا جائے سابق اتحادی حکومت نے گیس ٹیرف میں اضافے کے باعث معاملہ نگران حکومت کیلئے چھوڑ دیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ مقامی اور درآمدی گیس کی نئی اوسط قیمت پر سفارشات مرتب کی جا رہیں ہیں سفارشات کو منظوری کیلئے جلد ای سی سی اجلاس میں پیش کیا جائے گا ذرائع کے مطابق اس وقت مقامی گیس 3 سے 6 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو پر دستیاب ہے جبکہ درآمدی ایل این جی کی قیمت 13 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو سے زائد ہے ملک میں گیس کا گردشی قرض 2 ہزار 700 ارب روپے پر پہنچ گیا ہر سال 350 ارب روپے گیس کے گردشی قرض میں جمع ہو رہا ہے گھریلو صارفین ، کھاد، کیپٹو پاور پلانٹس، اور سندھ کی صنعتوں کو انتہائی رعائیتی ٹیرف پر گیس مل رہی ہے آئی ایم ایف کی شرط ہے کہ گیس میں ہر طرح کی سبسڈی کو ختم کیا جائے۔
گیس کے گردشی قرض کے باعث پی ایس او، سوئی گیس کمپنیاں، او جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل کو مالی مشکلات کا سامنا ہےآئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ ان کمپنیوں کو جلد دوبارہ منافع بخش بنا جائے اور نجکاری کی جائے۔
Comments are closed.