عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ بات چیت پر آمادگی کا اظہار کیا ہے۔ تاہم آئی ایم ایف کا یہ بھی کہنا ہے کہ انتخابی شکایات کے ازالے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔
آئی ایم ایف ترجمان کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی)، جمعیت علمائے اسلام (ف) سمیت دیگر جماعتوں نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کیے ہیں۔
سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے بھی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے حوالے سے آئی ایم ایف کو خط لکھا تھا۔
تاہم آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ وہ اندرونی سیاسی صورتِ حال پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔ لیکن انتخابی تنازعات کے شفاف اور پرامن حل کی حوصلہ افزائی کریں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تین ارب ڈالر کا اسٹینڈ بائی معاہدہ ہوا تھا۔ اس وقت پاکستان کو بڑھتی ہوئی مہنگائی اور روپے کی قدر میں کمی اور غیر ملکی زرِمبادلہ میں کمی کا سامنا تھا۔ تاہم اب بھی پاکستان کی معاشی مشکلات برقرار ہیں۔
Comments are closed.