فوری الیکشن،ہمارا صبرزیادہ دیرنہیں رہے گا ،کال دینا پڑے گی، عمران خان
آئی ایم ایف کہہ رہا ہے کہ سردیوں میں یہ قیمتیں ڈھائی سو فیصد بڑھیں گی،مہنگائی دورکرنا توان کا مقصد تھاہی نہیں،یہ کرپشن کیسزختم کرانےتھے،مہنگائی بڑھ رہی ہے اورمعیشت سکڑرہی ہے، عمران کا خطاب
اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے معاشی اور سیاسی استحکام کے لیے فوری الیکشن کو ضروری قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ زیادہ دیر دیوار سے لگایا گیا تو احتجاج کی کال دینا پڑے گی۔ ہمارا صبر زیادہ دیر نہیں رہے گا، پھر ہمیں احتجاج کی کال دینا پڑے گی۔قوم سے خطاب کرتے عمران خان کا کہنا تھا کہ گیس کی قیمتیں بھی بڑھ رہی ہیں۔آئی ایم ایف کہہ رہا ہے کہ سردیوں میں یہ قیمتیں ڈھائی سو فیصد بڑھیں گی۔مہنگائی دورکرنا توان کا مقصد تھا ہی نہیں۔ دراصل یہ تو کرپشن کیسزختم کرانےتھے۔مہنگائی بڑھ رہی ہے اورمعیشت سکڑرہی ہے۔آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ بجلی مزید مہنگی ہوگی۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی معیشت اس وقت تباہ حالی کا شکار ہے۔حکومت کے پاس معیشت کو ٹھیک کرنے کا کوئی پلان نہیں۔سیاسی استحکام کے بغیرمعیشت ٹھیک نہیں ہوسکتی۔ موجودہ حکومت کی ساکھ نہ پاکستان کے اندر ہے نہ باہر ہے۔ پاکستان میں مہنگائی تاریخ کی بلندترین سطح پر ہے۔پہلےکبھی اتنی زیادہ مہنگائی نہیں ہوئی۔آئی ایم ایف پروگرام کے باوجود روپیہ گررہا ہے۔ سیلاب کا بہانہ بنا کر الیکشن ملتوی کردیئے گئے۔
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی واحد پارٹی ہے جوملک کو اکٹھا رکھ سکتی ہے۔الیکشن ملتوی کرنے میں صرف پاکستان کا نقصان ہے۔ملک کے بڑے بڑے مجرم اوپر بیٹھے ہوئے ہیں۔60 فیصد کابینہ ضمانت پر ہے۔یہ ملک کا سوچنے کی بجائے اپنےک رپشن کیسز خارج کروانے میں لگے ہیں۔کئی لوگ سمجھتے تھے کہ آئن اسٹائن کے بعد شہبازشریف سب سے بڑے سائنسدان ہیں۔ان کے پاس ملک کی معیشت کو سدھارنے کا کوئی حل نہیں ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ہمیں ملک بہت مشکل حالت میں ملا، آج سب کے سامنے اعداد و شمار دے رہا ہوں، ملک کا اصل مسئلہ بیرونی خسارہ ہے، ڈالر مہنگا ہوتا ہے تو ہر چیز مہنگی ہو جاتی ہے، بیرونی خسارے کو قابو میں رکھنا بہت ضروری ہے، 2018 میں جب حکومت ملی تو 20 ارب ڈالرز کا بیرونی خسارہ تھا۔انہیں اپریل میں 16 ارب ڈالرز کا بیرونی خسارہ ملا، عدم اعتماد آئی تو ہمارے ذخائر 16.2 ارب ڈالرز تھے۔
عمران خان نے کہا کہ برآمدات اور بیرونی ملک پاکستانیوں کے ذریعے ملک میں ڈالرز آتے ہیں۔ہم نے بیرونی خسارہ 4 ارب ڈالرز کم کیا، ہماری آمدنی 19 ارب ڈالرز سے 31 ارب ڈالرز پر پہنچ گئی تھی، ہم نے ملک کو مستحکم کیا تو کورونا آگیا، دو سال تک ہم کورونا بحران سے گزرے، پاکستان نے کورونا وبا کا بہترین طریقے سے مقابلہ کیا، یہ صرف پیسے مانگ رہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت گئی تو ڈالر 178 روپے تھا آج 236 روپے کا ہے، 16 روپے یونٹ بجلی چھوڑ کر گئے تھے آج بجلی 36 روپے یونٹ ہے، بجلی پر ٹیکس لگنے سے بل دوگنے آ رہے ہیں جس سے ہر طبقہ متاثر ہے، پیٹرول ہم 150 روپے فی لیٹر چھوڑ کر گئے تھے، ہم ڈیزل 146 روپے فی لیٹر دے رہے تھے، اس وقت عالمی منڈی میں 103 ڈالرز کا تیل مل رہا تھا، آج عالمی منڈی میں تیل 10 ڈالرز کم ہو کر 93 ڈالرز پر آ گیا ہے۔
Comments are closed.