امریکہ میں شٹ ڈاؤن کے اثرات: ایئرلائنز نے 1,200 سے زائد پروازیں منسوخ کر دیں

امریکہ میں جاری طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن کے اثرات پروازوں میں بھی ظاہر ہونے لگے ہیں۔ منگل کو امریکی ایئرلائنز نے تقریباً 1,200 پروازیں منسوخ کر دی ہیں، جب کہ ایئر ٹریفک کنٹرول کے عملے کی کمی اور حفاظتی خدشات کے باعث مسلسل پانچواں دن ہے جس میں روزانہ 1,000 سے زائد پروازیں متاثر ہو رہی ہیں۔

ایئر لائنزکے اقدامات

چالیس بڑے ایئرپورٹس پر ایئر ٹریفک کنٹرول کے عملے کی کمی کے پیش نظر فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے ایئرلائنز کو ہدایت کی کہ وہ سات نومبر سے روزانہ پروازوں میں چار فیصد کمی کریں۔ منگل کو یہ کمی بڑھا کر چھے فیصد کر دی گئی۔ آئندہ دنوں میں کمی بڑھ کر جمعرات کو آٹھ فیصد اور جمعہ 14 نومبر کو 10 فیصد تک پہنچ جائے گی۔

ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ ایف اے اے اور ایئرلائنز اس بارے میں تبادلۂ خیال کر رہے ہیں کہ یہ کٹوتیاں کب اور کس طرح کم یا ختم کی جائیں گی۔

شٹ ڈاؤن کے اثرات

یکم اکتوبر سے جاری شٹ ڈاؤن کے دوران ہوائی ٹریفک کی غیر حاضری کے باعث دسیوں ہزار پروازیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہو چکی ہیں۔ فلائٹ ٹریکنگ سائٹ کے مطابق پیر کو 2,900 پروازیں منسوخ اور 9,600 میں تاخیر ہوئی، جبکہ منگل کو 1,300 سے زیادہ پروازیں تاخیر کے ساتھ چلیں۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ کام پر حاضر نہ ہونے والے ایئر ٹریفک کنٹرولرز کی تنخواہ بند کر دی جائے گی اور مستعد نہ رہنے والے کارکنان کے استعفے خوشی سے قبول کیے جائیں گے۔

عملے کی کمی اور مشکلات

اس طویل شٹ ڈاؤن نے ایف اے اے  کے 13,000 ایئر ٹریفک کنٹرولرز اور 50,000 ٹرانسپورٹیشن سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن کے ایجنٹس کو بغیر تنخواہ کام کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ایف اے اے میں ایئر ٹریفک کنٹرولرز کی تعداد ہدف سے تقریباً 3,500 کم ہے، اور کئی لوگ شٹ ڈاؤن سے پہلے ہی لازمی اوور ٹائم اور ہفتے میں چھے دن کام کر رہے تھے۔

ایئر لائنز اور  ایف اے اےکے مطابق منگل کو عملے سے متعلق صرف ایک مسئلے کی اطلاع ملی، جس سے پچھلے دنوں کے مقابلے میں صورتحال میں بہتری آئی ہے۔

Comments are closed.