سٹار لنک اور ایل ای او سیٹلائٹ لائسنسنگ پر اہم اجلاس، تکنیکی جدت پر زور

وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کے استعمال کو قومی ترقی کے لیے ایک اہم قدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی پالیسیوں کو عالمی معیارات کے مطابق ڈھالنا ناگزیر ہو گیا ہے۔

منگل کو وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن میں سٹار لنک اور لو ارتھ آربٹ (LEO) سیٹلائٹ لائسنسنگ کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت وزیر مملکت نے کی۔ اجلاس میں لو ارتھ آربٹ سیٹلائٹس کے لیے سٹار لنک کے لائسنسنگ اور ریگولیٹری فریم ورک پر ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کی تفصیلات

اجلاس میں سیکرٹری آئی ٹی ضرار ہاشم خان، سپیشل سیکرٹری اظفر منظور، چیئرمین سپارکو محمد یوسف خان، چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان، اور دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ضوابط کے لیے کنسلٹنٹ کی بھرتی چند ہفتوں میں مکمل کی جائے گی، تاکہ ایک مضبوط ریگولیٹری فریم ورک قائم کیا جا سکے جو نہ صرف کنیکٹیویٹی کو بڑھائے بلکہ تکنیکی جدت کو بھی فروغ دے۔

وزیر مملکت کا مؤقف

شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کی مکمل صلاحیت کو کھولنے کے لیے پاکستان کو عالمی معیارات کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ لو ارتھ آربٹ سیٹلائٹس کے لیے ریگولیٹری فریم ورک کو مزید بہتر بنا کر قومی ترقی میں اہم کردار ادا کیا جا سکتا ہے۔

مستقبل کے اقدامات

اجلاس میں سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے کنیکٹیویٹی بڑھانے، جدید ٹیکنالوجی کے فروغ اور قومی ترقی کے لیے اقدامات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان کی پالیسیوں کو بین الاقوامی تقاضوں کے مطابق ترتیب دے کر ملک میں تکنیکی ترقی کے نئے دروازے کھولے جا سکتے ہیں۔

Comments are closed.