عمران خان کا آئندہ ہفتے پریڈ گراونڈ اسلام آباد میں جلسے کرنے کا اعلان

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے آئندہ ہفتے پریڈ گراؤنڈ میں جلسے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے عام آدمی کا معاشی قتل کر دیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے سپرٹیکس لگانے سے چیزیں مزید مہنگی ہو جائیں گی اور موجودہ حکومت نے عام آدمی کا معاشی قتل کر دیا ہے جبکہ صنعتوں نے ابھی سے لوگوں کو بےروزگار کرنا شروع کر دیا ہے۔ آج اپنے پاکستانیوں کے سامنے دو چیزیں رکھنا چاہتا ہوں۔ نیب میں ترامیم کے نام پر ملک کو تباہی کی طرف دھکیل دیا گیا ہے اور ایک بات تو واضح ہو گئی کہ ان کے پاس معیشت ٹھیک کرنے کی کوئی حکمت عملی نہیں تھی۔ بجٹ میں انہوں نے عام آدمی کا معاشی قتل کیا ہے اور پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ عارضی بجٹ کا سنا۔
عمران خان نے کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں یہاں رکیں گی نہیں اور حکومت اب 50 روپے پیٹرولیم لیوی عائد کرنے جا رہے ہیں۔ قوم پر پہلے ہی بوجھ بڑھا تھا اب بوجھ اور بڑھے گا جبکہ سوپر ٹیکس کی وجہ سے کارپوریٹ کا ٹیکس 39 فیصد پر چلا جائے گا۔ ہندوستان اور بنگلہ دیش میں کارپوریٹ ٹیکس 25 فیصد ہے جبکہ صنعتوں پر ٹیکس لگنے سے ملک میں بےروزگاری بڑھے گی کیونکہ صنعتیں اتنا ٹیکس نہیں دے سکتیں۔ روپیہ مسلسل گراوٹ کا شکار ہے جبکہ لوڈشیڈنگ اور مہنگے ڈیزل کا سب سے زیادہ اثر ملکی زراعت پر پڑنے والا ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے ایک لاکھ اور ایک لاکھ سے اوپر والے تنخواہ دار طبقے کی ٹیکس چھوٹ بھی واپس لے لی اور ان اقدامات سے لوگ ٹیکس چوری پر مجبور ہوں گے۔ پاکستان کا مستقبل اندھیرے میں ڈال دیا گیا ہے اور انہوں نے اپنی چوری بچانے کے لیے ہمارا انصاف کا نظام برباد کیا۔ شہباز شریف کی 16 ارب روپے کی صرف 16 ارب روپے کی چوری پکڑی گئی معلوم نہیں شہباز شریف نے اور کتنی کرپشن کر رکھی ہے۔ اب نواز شریف اگر بیٹی کے نام پر بیرون ملک جائیداد لے تو قانوناً کوئی اس کو نہیں پوچھ سکتا۔ عمران خان نے کہا کہ نئے قانون کے مطابق میں کرپشن کروں تو مجھے کوئی نہیں پکڑے گا۔ اب صرف سائیکل اور بھینس چور ہی پکڑے جائیں گے۔ پاکستان میں وائٹ کالر کرائم پکڑنا ناممکن ہو جائے گا۔ اپنی چوری بچانے کے لیے انہوں نے احتساب کے نظام کی قبر کھودی ہے۔ پاکستان کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں ہے بلکہ یہ جو کرنے جا رہے ہیں وہ تباہی ہے۔ نیب قانون پاس ہونے کے بعد بینک میں موجود رقم کا حساب کوئی نہیں ہو گا اور ملک کے بڑے بڑے محلوں میں رہنے والے اپنا پیسہ باہر بھیجیں گے اور اگر بینک میں پیسہ آ گیا تو وہ ثابت کرنا نیب کا کام ہو گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر یہ حکومت اپنے منصوبوں میں کامیاب ہوگئی تو ملک تباہ ہو جائے گا اور نیب ترامیم صرف ملک کو تباہ کرنے کے لیے کی گئی ہیں۔طاقتور لوگ سب سے زیادہ پیسہ چوری کرتے ہیں اور موجودہ حکمرانوں نے خود کو بچانے کے لیے تمام قوانین ختم کر دیئے۔ تحریک انصاف کے دور میں نیب نے 480 ارب روپے ریکور کیے تھے اور اب اگر نیب قانون پاس ہو گیا تو پاکستان بنانا ریپبلک بن جائے گا۔

Comments are closed.