عمران خان اہل یا نااہل؟ الیکشن کمیشن توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ کل سنائے گا

عمران خان نے توشہ خانہ سے حاصل ہونے والے تحائف کو فروخت کرکے جو آمدن حاصل کی اسے اثاثوں میں ڈکلیئر نہیں کیا،آرٹیکل 63 کے تحت دائر کیے جانے والے ریفرنس میں آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت عمران خان کی نااہلی کا مطالبہ کیا گیا ہے،فیصلے کے موقع پرالیکشن کمیشن نے فول پروف سکیورٹی مانگ لی

اسلام آباد : الیکشن کمیشن سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ کل سنائے گا۔ حکمران اتحاد سے تعلق رکھنے والے پانچ ارکان قومی اسمبلی نے توشہ خانہ سے حاصل تحائف بیچ کر حاصل ہونے والی آمدن ڈکلیئر نہ کرنے پر آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کا مطالبہ کیا تھا۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کیلئے دائر کیا جانے والا توشہ خانہ ریفرنس حکمران جماعت کے پانچ ارکان قومی اسمبلی کی درخواست پر اسپیکر قومی اسمبلی نے الیکشن کمیشن کو بھجوایا تھا۔ ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے حاصل ہونے والے تحائف کو فروخت کرکے جو آمدن حاصل کی اسے اثاثوں میں ڈکلیئر نہیں کیا۔ آرٹیکل 63 کے تحت دائر کیے جانے والے ریفرنس میں آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت عمران خان کی نااہلی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے موقف اپنایا تھا یہ سیاسی ریفرنس ہے عمران خان نے قانون کے مطابق توشہ خانہ تحائف کی پیمنٹ کی ہے، 62 ون ایف کے تحت نااہلی صرف عدلیہ کا اختیار ہے، سپریم کورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کوئی عدالت نہیں۔ الیکشن کمیشن نے کیس کا فیصلہ 19 ستمبر کو محفوظ کیا تھا۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے کل کیلئے اسلام آباد پولیس اور انتظامیہ سے فول پروف سکیورٹی کے انتظامات مانگ لیئے۔ الیکشن کمیشن نے سکیورٹی کے لیے اسلام آباد پولیس اور انتظامیہ کو خط میں کہا کہ کل کسی بھی نا خوش گوار واقعے کے پیش نظر پورے دن کے لیے سکیورٹی فراہم کی جائے۔الیکشن کمیشن کے اندر اور باہر سکیورٹی کے انتظامات کیے جائیں۔ دو سول وردی سکیورٹی اہلکار اور ایک ٹریفک وارڈن بھی فراہم کیا جائے۔

Comments are closed.