عمران خان نے معیشت پرخودکش حملہ کرکے وزارت عظمیٰ چھوڑی، بلاول بھٹو
عمران خان پہلا وزیراعظم ہے جسے عدم اعتماد کی صورت میں آئینی طریقے سے ہٹایا گیا، پی ڈی ایم نے تاریخ میں پہلی بار سلیکٹڈ وزیراعظم کو جمہوری طریقے سے گھربھیجا،پاکستان کو ترقی کرتے دیکھنا چاہتا ہوں،ہم ایک آدمی کی انا کو رد کریں گے، بلاول بھٹو کا عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے خطاب
لاہور : وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ آج پاکستان کی صورتحال کا جائزہ لیں تو سب اچھا نہیں ہے۔بہتری کی گنجائش ہمیشہ رہتی ہے، اس پر کام کرنا چاہیے۔وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے عاصمہ جہانگیرکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خطاب کرنے کا موقع دینے پر ہم آپ کے شکر گزار ہیں، آج عاصمہ جہانگیر کی یاد میں تقریب کا انعقاد کیا گیا ہے، خوشی ہو رہی ہے کہ مجھے آج آپ سے بات کرنے کا موقع ملا ہے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو ںے کہا کہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے خطاب میرے لئے باعث افتخار ہے۔عاصمہ جہانگیر ہمیں گائیڈ کرتی تھیں۔میرے لئے رول ماڈل تھیں، انسانی حقوق کے کارکنا ن اور وکلا کیلئے بھی وہ رول ماڈل تھیں۔پاکستان کی سیاسی تاریخ میں بہت اتار چڑھائو آیا ہے، عمران خان پہلا وزیراعظم ہے جسے عدم اعتماد کی صورت میں آئینی طریقے سے ہٹایا گیا، پی ڈی ایم نے تاریخ میں پہلی بار سلیکٹڈ وزیراعظم کو جمہوری طریقے سے گھربھیجا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ماضی میں وزیراعظم کو جلا وطن کیا گیا، پھانسی دی گئی یا بم دھماکوں میں شہید کیا گیا، امید کرتا ہوں کہ کچھ بھی کرنا ہے وہ جمہور اور پارلیمان کے طریقے سے ہو، عمران خان نے حکومت چھوڑی تو پاکستان کو بہت سے مسائل میں دھکیل دیا، عمران خان پہلا وزیراعظم ہو گا جس نے معیشت پر خود کش حملہ کر کے وزارت عظمیٰ چھوڑی، پاکستان کی معیشت کو خطرہ تھا کہ ہم ڈیفالٹ کی طرف جا رہے تھے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے ملک کو ڈیفالٹ کے خطرے سے بچایا، قدرتی آفت کی صورت میں تاریخی سیلاب نے عوام کو ایک اور امتحان میں ڈال دیا، یہ پاکستا ن کی تاریخ میں سب سے بڑ ا سیلاب تھا، جی بی ، جنوبی خیبر پختونخوا ، جنوبی پنجاب ، بلوچستان اور سندھ تاریخی سیلاب سے متاثر ہوئے، سیلاب متاثرین مشکل میں ہیں، سیلاب نے 3 کروڑ 30 لاکھ سے زائد افراد کو متاثر کیا۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ سیلاب نے پاکستان میں انگلینڈ سے زیادہ رقبے کو متاثر کیا، ہماری سیاست اور میڈیا کا موضوع سیلاب اور متاثرین ہونا چاہیے مگر ایسا نہیں ہے، ہمیں سیلاب متاثرین کے مسائل کو سامنے لانا چاہیے، ان کی مدد کرنی چاہیے، میں نے دنیا بھر کو پیغام دیا کہ جس مصیبت کا ہم شکار ہیں اس کی وجہ ہم نہیں ہیں۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے واضح طور پر کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کا بوجھ پاکستانی عوام اٹھا رہے ہیں، ہم جگہ جگہ جا کر موسمیاتی تبدیلیوں اور متاثرین کی بات کر رہے ہیں، ہم دنیا سے انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں، ہم سب نے مل کر موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف ایک ہو کر مقابلہ کرنا ہے، جب تک سب ایک ہو کر موسمیاتی تبدیلی کے خلاف کام نہیں کریں گے، حل نہیں نکلے گا، ہم پاکستان کو ماحولیات کا پائلٹ پراجیکٹ بنائیں گے، ہم یقینی بنائیں گے کہ لوگوں کو بحال کریں۔
بلاول بھٹو ںے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف ایک پیج پر آنا پڑے گا، ایک مشترکہ حکمت عملی بنانا ہو گی، سیلاب سے ہماری کھڑی فصلوں اور ذرائع معیشت کو نقصان پہنچا ہے، سیلاب کے نقصان سے ہماری معاشی مشکلات بھی بڑھی ہیں، سب مل کر جمہوریت اور پارلیمان کا دفاع کریں گے۔نہ صرف مذہبی انتہا پسندی بلکہ سیاسی انتہا پسندی کا بھی مقابلہ کریں گے۔پاکستان کو ترقی کرتے دیکھنا چاہتا ہوں۔ہم ایک آدمی کی انا کو رد کریں گے۔
Comments are closed.