اسلام آباد (بیورو رپورٹ) — پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں عمر ایوب، بیرسٹر گوہر اور صاحبزادہ حامد رضا نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حکومت پر سخت تنقید کی اور اہم معاملات پر اپنے مؤقف کا اظہار کیا۔
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما عمر ایوب نے کہا کہ بلوچستان کے بارڈر پر پیٹرول کی سمگلنگ جاری ہے، اور یہ سوال کیا کہ “اس کے ذمہ دار کون ہیں؟”۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال تشویش ناک ہے، کسان بدترین مسائل کا شکار ہیں، اور میڈیا کو پیکا ایکٹ کے تحت دبایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، عوام کا کوئی پرسان حال نہیں”۔
پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے صدر پاکستان آصف علی زرداری کے پارلیمنٹ سے خطاب کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ “صدر کا خطاب کسی طور پر قبول نہیں، نہ وہ اپوزیشن چیمبرز کے قریب آئے اور نہ ہی انہوں نے تمام اکائیوں کو جوڑنے والا خطاب کیا”۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ “صدر زرداری قوم کو متحد کرنے میں مکمل ناکام رہے، اور ان کی تقریر سننے کے قابل بھی نہیں تھی”۔ انہوں نے مزید کہا کہ “اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا”۔
اس موقع پر صاحبزادہ حامد رضا نے بھی میڈیا سے بات کرتے ہوئے واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کسی ڈیل کے تحت نہیں ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ “میں اپنی بات پر قائم ہوں کہ عمران خان اگلے تین سے چار ماہ کے اندر رہا ہو جائیں گے”۔
انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ “اگر چار ماہ کا وقت دیا تھا تو ایک مہینہ گزر چکا ہے، اب محض تین ماہ باقی ہیں، اور عمران خان جلد باہر ہوں گے”۔
پی ٹی آئی قیادت کے ان بیانات سے سیاسی ماحول مزید کشیدہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے، جبکہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان خلیج مزید گہری ہو رہی ہے۔
Comments are closed.