اسی مہینے اسمبلیاں توڑ کر الیکشن کی طرف جائیں گے، عمران خان
میرے گزشتہ روز کے بیان سے پی ڈی ایم کو غلط فہمی ہو گئی کیونکہ حکمرانوں سے بات چیت کس بنیاد پر ہوگی ؟ یہ ہو ہی نہیں سکتی، جنرل پرویز مشرف نے حکمرانوں کو این آر او دیا جبکہ پرویز مشرف کے پاس ان کو این آر او دینے کا اختیار ہی نہیں تھا۔ اسحاق ڈار نے 50 لاکھ ڈالر اپنے بچوں کو بھیجے ہیں، نواز شریف اور آصف زرداری کا پیسہ تو ملک سے باہر پڑا ہے۔ اسحاق ڈار اور شاہد خاقان عباسی ملک سے جہاز کے ذریعے فرار ہوئے تھے، عمران خان کا پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب
لاہور : سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ رواں ماہ ہی اسمبلیاں تحلیل کریں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے خیبر پختونخوا کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے گزشتہ روز کے بیان سے پی ڈی ایم کو غلط فہمی ہو گئی کیونکہ حکمرانوں سے بات چیت کس بنیاد پر ہوگی ؟ یہ ہو ہی نہیں سکتی۔کسی بھی شعبے میں ترقی نہیں ہو رہی جبکہ دیگر ممالک اور ادارے ان کی وجہ سے ملک پر اعتماد نہیں کر رہے۔ انتخابات جب بھی ہوں پی ٹی آئی نے جیتنا ہے اور اکتوبر میں الیکشن ہوں یا اگست میں جیت ہماری ہوگی۔
عمران خان نے کہا کہ 66 فیصد کے بجائے ملک بھر میں انتخابات کےخواہاں ہیں اور ہم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلی کو تحلیل کرنا ہے۔ جنرل پرویز مشرف نے حکمرانوں کو این آر او دیا جبکہ پرویز مشرف کے پاس ان کو این آر او دینے کا اختیار ہی نہیں تھا۔ موجودہ صورتحال میں ملک میں سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ اسحاق ڈار نے 50 لاکھ ڈالر اپنے بچوں کو بھیجے ہیں۔ انتخابات پی ٹی آئی نہیں ملک کی ضرورت ہے اور انتخابات میں تاخیر ہوتی ہے تو اس میں بھی پی ٹی آئی کو فائدہ ہوگا کیونکہ حکمرانوں کی کارکردگی سے لوگ تنگ آگئے ہیں۔ نواز شریف اور آصف زرداری کا مفاد ملک میں نہیں ہے کیونکہ نواز شریف اور آصف زرداری کا پیسہ تو ملک سے باہر پڑا ہے۔ اسحاق ڈار اور شاہد خاقان عباسی ملک سے جہاز کے ذریعے فرار ہوئے تھے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو علم ہے پی ڈی ایم نے کیا کرنا ہے کیونکہ جب ان کو لگے گا انتخابات نہیں جیت سکتے تو باہر بھاگ جائیں گے۔ یہ تاخیر کر کے ایسا ماحول بنانا چاہتے ہیں کہ انتخابات جیت جائیں۔ حکمرانوں کے حربوں سے ملک کا نقصان ہو رہا ہے۔الیکشن کمیشن ان کے ساتھ ملا ہوا ہے ہم رواں ماہ ہی اسمبلیاں تحلیل کریں گے۔ 66 فیصد نشستیں خالی ہوں تو ملک کو عام انتخابات کی طرف جانا پڑے گا۔
Comments are closed.