عمران خان کا آرمی چیف کو دوسرا کھلا خط، الیکشن دھاندلی اور بنیادی حقوق کی پامالی پر اظہار تشویش

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کو دوسرا کھلا خط لکھ دیا، جس میں پری پول دھاندلی، الیکشن نتائج میں ردوبدل اور انسانی حقوق کی پامالی پر سخت تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

انتخابات میں دھاندلی اور جبری حکمرانی کا الزام

عمران خان نے اپنے خط میں کہا کہ 8 فروری کے عام انتخابات میں منظم دھاندلی کی گئی اور عوام کے مینڈیٹ کو چرایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پری پول دھاندلی کے ذریعے پہلے سے ہی انتخابی نتائج کو قابو میں لانے کی کوشش کی گئی اور نتائج تبدیل کر کے ایک غیر جمہوری حکومت قائم کی گئی۔

پیکا قانون کے نفاذ پر اعتراض

عمران خان نے خط میں کہا کہ حکومت نے پیکا جیسے کالے قانون کو نافذ کر کے اظہار رائے پر قدغن لگائی اور سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کی آزادی کو محدود کر دیا۔ ان کے مطابق، ظلم اور جبر کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو دبانے کے لیے اس قانون کا سہارا لیا جا رہا ہے، جو بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے۔

جیل میں ناروا سلوک اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی

پی ٹی آئی بانی نے خط میں مزید لکھا کہ انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور جیل میں دباؤ بڑھانے کے لیے غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیل انتظامیہ کی طرف سے ہر طرح کی پابندیاں اور مظالم کا سامنا ہے، جو کہ انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

ملک اور فوج کی بہتری کے لیے خط لکھا

عمران خان نے کہا کہ وہ ملک و قوم کی بہتری اور اداروں کے استحکام کے لیے آرمی چیف کو خط لکھ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی فوج کے جوان ملک کے دفاع میں قربانیاں دے رہے ہیں اور ان قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھنا چاہیے۔

نتائج اور ممکنہ ردعمل

عمران خان کے اس خط پر حکومت اور فوج کی طرف سے کیا ردعمل آئے گا، یہ آنے والے دنوں میں واضح ہوگا۔ تاہم، پی ٹی آئی کے حامیوں میں اس خط کو عمران خان کے عزم اور جدوجہد کا ایک اور اظہار قرار دیا جا رہا ہے۔

Comments are closed.