عمران خان کے بیٹوں کی امریکی سفارتی مہم، والد کی رہائی کے لیے آواز بلند

واشنگٹن / کیلیفورنیا —
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی قید کے خلاف ان کے بیٹوں قاسم خان اور سلیمان خان نے بین الاقوامی سطح پر سفارتی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ انہوں نے حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی برائے بین الاقوامی مشنز رچرڈ گرینل سے کیلیفورنیا میں ملاقات کی۔

سیاسی انتقام پر مبنی مقدمات، عالمی سطح پر تشویش

رچرڈ گرینل نے ملاقات کے بعد ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ انہوں نے عمران خان کے بیٹوں کو حوصلہ دیا ہے کہ وہ اکیلے نہیں ہیں۔

> “دنیا بھر میں لاکھوں لوگ سیاسی انتقام پر مبنی مقدمات سے تنگ آ چکے ہیں، اور آپ کی جدوجہد ان سب کے لیے امید کی کرن ہے۔”

عمران خان کی قید اور مقدمات کی تفصیل

سابق وزیراعظم عمران خان اگست 2023 سے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید ہیں، جہاں وہ 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، ان پر 9 مئی 2023 کے احتجاج کے تناظر میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت دیگر مقدمات بھی زیر سماعت ہیں۔ قاسم اور سلیمان نے مئی 2025 میں پہلی مرتبہ اپنے والد کی قید پر کھل کر بات کی تھی۔

ڈاکٹر آصف محمود سے ملاقات

قاسم اور سلیمان خان نے پاکستانی نژاد امریکی معالج اور انسانی حقوق کے علمبردار ڈاکٹر آصف محمود سے بھی ملاقات کی، جو امریکا میں عمران خان کی حمایت میں متحرک ہیں۔
ڈاکٹر آصف محمود امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کے نائب چیئرمین بھی ہیں۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کی جس میں وہ، رچرڈ گرینل اور عمران خان کے بیٹے ایک ساتھ موجود ہیں۔

ڈاکٹر آصف کا کہنا تھا:

> “مجھے عمران خان کے بیٹوں پر فخر ہے، جو اصولوں، انصاف اور جمہوریت کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں۔ یہ محض ایک سیاسی قیدی کے بیٹے نہیں بلکہ پوری قوم کے مستقبل کے لیے لڑنے والے نوجوان ہیں۔”

عالمی سطح پر سیاسی حمایت کے اشارے

یہ ملاقاتیں اس بات کی غماز ہیں کہ عمران خان کی رہائی کے لیے بین الاقوامی سطح پر سفارتی حمایت حاصل کرنے کی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔ قاسم اور سلیمان خان کی کوششوں کو سوشل میڈیا پر بھرپور سراہا جا رہا ہے۔

Comments are closed.