عمران خان کے بیٹوں قاسم اور سلیمان کا والد کی قید پر پہلا ردعمل، عالمی دباؤ کی اپیل

اسلام آباد: سابق وزیراعظم عمران خان کے بیٹوں قاسم خان اور سلیمان خان نے اپنے والد کی قید پر پہلی بار کھل کر بات کی ہے۔ معروف سوشل میڈیا انفلوئنسر ماریو نوفل کو دیے گئے انٹرویو میں دونوں بھائیوں نے کہا کہ وہ اب عوامی سطح پر آ کر اپنے والد کی رہائی کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں کیونکہ قانونی کوششوں کے باوجود کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔

قاسم خان نے کہا کہ “ہم نے ہر ممکن قانونی راستہ اختیار کیا اور ہر دروازہ کھٹکھٹایا، مگر اب حالات بد سے بدتر ہو گئے ہیں۔” ان کا کہنا تھا کہ نومبر 2023 میں عدالت نے انہیں ہر ہفتے اپنے والد سے رابطے کی اجازت دی تھی، مگر یہ رابطے شاذ و نادر ہی ممکن ہو پائے۔

سلیمان خان نے کہا کہ “عالمی میڈیا کی خاموشی افسوسناک ہے، جبکہ پاکستان میں بنیادی انسانی حقوق پامال کیے جا رہے ہیں۔” انہوں نے کہا کہ عمران خان غیر انسانی حالات میں قید ہیں اور انہیں بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔

انٹرویو میں سلیمان نے امریکی عہدیدار رچرڈ گرینل کی حمایت کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ اگرچہ ان سے براہ راست رابطہ نہیں ہوا، وہ ان کی حمایت کے شکر گزار ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ سے متعلق سوال پر سلیمان نے کہا کہ “ہم ہر اس حکومت سے اپیل کرتے ہیں جو آزادی اظہار اور جمہوریت کی حامی ہو۔ ٹرمپ اس معاملے پر توجہ دے سکتے ہیں کیونکہ وہ مؤثر اثر رکھتے ہیں۔”

دونوں بھائیوں نے واضح کیا کہ ان کا سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں اور یہ انٹرویو دینے سے پہلے انہوں نے اپنے والد سے اجازت لی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ صرف 2 سے 3 ماہ میں ایک بار عمران خان سے بات کر پاتے ہیں، جو کہ خاندان کے لیے انتہائی تکلیف دہ ہے۔

ان کا مؤقف تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ بین الاقوامی برادری عمران خان کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالے تاکہ پاکستان میں جمہوریت، آزادی اظہار اور انسانی حقوق کو یقینی بنایا جا سکے۔

Comments are closed.