عمران ریاض خان حج کی ادائیگی کیلئے جاتے ہوئے گرفتار

صحافی، ٹی وی میزبان اور یوٹیوبر عمران ریاض خان کو لاہور کے ہوائی اڈے سے ایک بار پھر اُس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ اہلِ خانہ کے ہمراہ حج کے لیے سعودی عرب روانہ ہونے والے تھے۔

عمران ریاض کے خلاف لاہور کے تھانہ نصیر آباد میں دفعہ 406 یعنی امانت میں خیانت کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اُنہیں بدھ کو لاہور کی ماڈل ٹاؤن کچہری میں پیش کیا گیا۔

ایف آئی آر کے مطابق لاہور کے ایک رہائشی نے عمران ریاض خان کو ڈیفنس ہاؤسنگ سوسائٹی فیز نو میں فائلز خریدنے کے لیے ڈھائی کروڑ روپے دیے۔ عمران ریاض پر الزام ہے کہ اُنہوں نے چار ماہ گزرنے کے باوجود نہ تو درخواست گزار کو فائلیں لے کر دیں بلکہ رقم کی واپسی کے تقاضے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔

عمران ریاض خان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے چند ویڈیوز شیئر کی گئی ہیں جن میں وہ احرام میں نظر آ رہے ہیں اور انہیں لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ میں اندر داخل ہونے سے قبل روک لیا گیا ہے۔

ویڈیوز میں نظر آ رہا ہے کہ ان کی گاڑی کے گرد سادہ لباس کچھ افراد کھڑے ہیں جن سے عمران ریاض خان کے ساتھ موجود لوگ پوچھ رہے ہیں کہ وہ ان کو اپنا تعارف کرائیں۔

اس دوران پولیس کے وردی میں ملبوس اہلکار پہنچتے ہیں جو گاڑی کو گھیر لیتے ہیں جب کہ وہاں موجود وکلا اور دیگر افراد کے موبائل کیمرے بھی بند کرا دیے جاتے ہیں۔

عمران ریاض خان نے ایئرپورٹ روانگی سے قبل بھی احرام میں ایک ویڈیو ریکارڈ کرائی جس میں انہوں نے اندیشہ ظاہر کیا تھا کہ ہوائی اڈے پر ان کو حراست میں لیے جانے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

عمران ریاض خان کے بقول وہ 2022 میں بھی حج کے لیے جانا چاہتے تھے لیکن انہیں جانے نہیں دیا گیا تھا اور جب 2023 وہ حج پر جانے کا ارادہ رکھتے تھے تو اس وقت بھی وہ حراست میں تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ ملک چھوڑ کر نہیں جانا چاہتے اور عدالتوں میں پیش ہونے سمیت تمام اداروں سے تعاون بھی کر رہے ہیں۔

مزید خبروں کیلئے وزٹ کریں

Comments are closed.