اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستانی سفارتکار صائمہ سلیم نے بھارت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردوں کی مالی و عسکری سرپرستی اور مقبوضہ کشمیر میں اپنے مظالم دنیا سے نہیں چھپا سکتا۔
بھارت کی منافقت بے نقاب
صائمہ سلیم نے کہا کہ بھارت واحد ملک ہے جو ریاستی سرپرستی میں اندرون و بیرون ملک دہشت گردی کو پالیسی کے طور پر استعمال کرتا ہے۔ ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ جیسی پراکسیز کے ذریعے ہزاروں بے گناہ پاکستانیوں کو شہید کیا گیا، عبادت گاہوں اور تعلیمی اداروں کو نشانہ بنایا گیا۔
پاکستان کی قربانیاں اور بھارت کی جارحیت
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کی قربانیوں کو عالمی برادری تسلیم کرتی ہے۔ پاکستان نے پہلگام واقعے کی مذمت کی اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا، مگر بھارت نے انکار کر کے اپنی حقیقت آشکار کی۔ انہوں نے کہا کہ 7 سے 10 مئی 2025 کے دوران بھارت کی بلاجواز جارحیت میں معصوم شہری شہید ہوئے جبکہ پاکستان نے جنگ سے پہلے، دوران اور بعد میں ہمیشہ ذمہ دارانہ رویہ اپنایا۔
بھارتی ایٹمی اشتعال انگیزی اور ناکامی
پاکستانی مندوب نے کہا کہ بھارت کی لاپرواہ ایٹمی جنگجوئی اس کے سامراجی عزائم کو ظاہر کرتی ہے۔ بھارت کی فوجی مہم جوئی ناکام ہوئی، اس کے طیارے مار گرائے گئے، فوجی طاقت کا افسانہ بکھر گیا اور عالمی برادری نے اس کی شکست کے ناقابلِ تردید شواہد دیکھے۔
سندھ طاس معاہدہ اور پانی کو ہتھیار بنانا
انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا بھارت کے مکروہ کردار کو بے نقاب کرتا ہے، جس کے ذریعے کروڑوں افراد کو پانی جیسے بنیادی حق سے محروم کیا جا رہا ہے۔
اقلیتوں پر مظالم اور نفرت انگیزی
پاکستانی سفارتکار نے بھارتی حکومت کی پالیسیوں کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں اور دلتوں پر منظم ظلم ڈھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا گجرات، دہلی اور منی پور جیسے قتل عام کو نہیں بھولی جہاں ریاستی سرپرستی میں انسانیت کا خون بہایا گیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ بھارت میں اسلاموفوبیا ادارہ جاتی شکل اختیار کرچکا ہے۔
کشمیر کا تنازعہ اور بھارتی قبضہ
صائمہ سلیم نے کہا کہ جموں و کشمیر کبھی بھارت کا حصہ نہیں تھا اور نہ ہوگا۔ یہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ایک متنازعہ علاقہ ہے جس کا فیصلہ رائے شماری کے ذریعے ہونا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ فوجی تعینات کر رکھے ہیں، ظالمانہ قوانین، جبری گمشدگیاں، اجتماعی قبریں اور میڈیا بلیک آؤٹ اس کے مظالم کا ثبوت ہیں۔ اگست 2019 کے بعد غیرقانونی آبادیاتی انجینئرنگ نے بھارت کے نوآبادیاتی عزائم کو مزید واضح کیا۔
پاکستان کا عزم
انہوں نے کہا کہ پاکستان پرامن بقائے باہمی کے لیے پُرعزم ہے لیکن بھارت کو خبردار کیا کہ اگر جارحیت مسلط کی گئی تو پاکستان بھرپور جواب دے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کی منافقت کو بے نقاب کرتا رہے گا اور کشمیری عوام ایک دن ضرور آزادی حاصل کریں گے۔
Comments are closed.