نئی دہلی / اسلام آباد: بھارت نے پاکستان کیلئے اپنی فضائی حدود بند کرنے کا باضابطہ نوٹم (NOTAM) جاری کر دیا ہے۔ اس اقدام کے تحت 23 مئی 2025 تک تمام پاکستانی طیارے بھارتی فضائی حدود استعمال نہیں کر سکیں گے۔ بھارت کا یہ قدم بظاہر حالیہ پہلگام واقعے کے بعد بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تسلسل میں اٹھایا گیا ہے۔
بھارتی حکومت کی جانب سے فضائی بندش کے نوٹم میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ پاکستانی سول یا کارگو طیارے اس دوران بھارتی فضائی حدود سے نہیں گزر سکیں گے۔ اس فیصلے سے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی کشیدگی اور فضائی رابطے مزید متاثر ہو سکتے ہیں۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (PIA) نے بھی بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر پہلے ہی احتیاطاً بھارتی فضائی حدود کا استعمال معطل کر دیا تھا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھارت نے پہلگام حملے کو جواز بناتے ہوئے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے ردعمل میں پاکستان نے بھی بھارتی ایئرلائنز کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی تھیں۔ پاکستان کی اس یکطرفہ فضائی بندش کے بعد بھارتی ایئرلائنز کو کئی بین الاقوامی پروازوں کے روٹ تبدیل کرنا پڑے، جس سے وقت اور ایندھن دونوں کا نقصان ہوا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات نہ صرف دونوں ممالک کی ایوی ایشن انڈسٹری کو متاثر کرتے ہیں بلکہ خطے میں کشیدگی کو مزید بھڑکاتے ہیں۔ فضائی بندش سے بین الاقوامی پروازوں پر بھی اثر پڑنے کا خدشہ ہے جو ان ممالک کے فضائی راستے استعمال کرتی ہیں۔
دفاعی مبصرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ تناؤ جلد ختم نہ ہوا تو دونوں ممالک کے درمیان تجارتی، سفارتی اور انسانی روابط مزید کمزور ہو سکتے ہیں۔
Comments are closed.