لداخ میں چین کے ہاتھوں شکست اور اندرونی مسائل مودی سرکار کے لیے صورتحال گھمبیر کر دی ۔ بھارت اپنی عوام اور دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے پھر کسی مہم جوئی کی تیاری کر ر ہاہے اور ایک اور فالس فلیگ آپریشن کو ششوں میں مصروف ہے ۔
2016 میں بھارت نے جھوٹے سرجیکل اسٹر ائیکس کا دعوی کیا ، 26 فروری 2019 کو بھی ایسی ہی ناکام کوشش کی گئی ۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق ممکنہ بھارتی جارحیت کے پیش نظر پاکستان کی مسلح افواج ہائی الرٹ ہیں ۔ بھارت کی جانب سے کسی بھی مہم جوئی کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں مظالم اور کسانوں کے احتجاج سے عالمی توجہ ہٹانا ہے۔
بھارت کے حوالے سے اب عالمی فورمز پر بھی یہ بحث عام ہو چکی ہے کہ ،کیا بھارت ایک فاشسٹ ملک بن رہاہے ؟اس حوالے سے حال ہی میں ایمنسٹی انٹر نیشنل، ہندوز فار ہیومن رائٹس اور امریکن مسلم کونسل نے بین الاقوامی ور چوئل سیمینار کا اہتمام کیا گیا جس میں امریکہ ، یورپی یونین اور آسٹریلیا سمیت دنیا سے نامور اسکالرز نے انتہا پسند مودی سرکار کو آڑے ہاتھوں لیا۔
مبصرین نے کہاکہ بھارت میں پولیس اور عدلیہ حکومت کے اشاروں پر ناچ رہی ہے، اقلیتی گروہوں خصوصاََ مسلمانوں کو جارحیت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں برداشت نہیں کی جا سکتی ۔آر ایس ایس کو حکومت کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے۔ترقی یافتہ ممالک کو جموں و کشمیر کی بگڑتی صورتحال کو بھی تشویش سے دیکھنا چاہیے۔
دوسری جانب بی جے پی سے جڑی ہندو قوم پرست تنظیمیں اب بیرونِ ملک سیاست میں بھی مداخلت کرتی ہیں۔اوورسیز فرینڈز آف بی جے پی کے نام سے بنائی گئی تنظیم انتہا پسند ایجنڈے کو آگے بڑھا رہی ہے۔ یوں بی جے پی اور آر ایس ایس کے گٹھ جوڑ نے خطے سمیت پوری دنیا کے امن کو سنگین خطرات سے دوچار کر دیاہے۔
Comments are closed.