مودی کے ستائے بھارتی کسانوں کی جانب سے جاری احتجاج میں شدت آ گئی، بھارتی حکومت کے کسان دشمن قوانین کے خلاف آج سے بھوک ہڑتال کا اعلان کر دیا گیا،،ہزاروں کسانوں کے مزید جتھے دلی پہنچنے کا عمل جاری ہے۔
بھارت میں مودی سرکار کی جانب سے ظالمانہ اور متنازعہ قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج 20 ویں روز بھی جاری ہے، کسان اپنے حقوق کے حصول تک حکومت کے آگے نہ جھکنے کا پکا عہد کر کے آئے ہیں، راستوں میں روکے جانے پر دلی جانے والی جے پور روڈ بلاک کردی گئی جب کہ دلی شہر کے اندر بھی سڑکیں بلاک کرنے کا پلان بنا لیا گیا ہے
بھارتیہ کسان یونین کے جنرل سیکرٹری ہریندر سنگھ لکھووال کا کہنا ہے کہ ہم حکومت کو جگانا چاہتے ہیں، متحدہ کسان فرنٹ کے 40 رہنما آج سے دلی کے مختلف پوائنٹس پر جاری احتجاجی مظاہروں میں بھوک ہڑتال کا آغاز کریں گے۔ اروند کیجریوال بھی بھوک ہڑتال کاحصہ بنیں گے۔
دلی شہر آنے والی مختلف مرکزی شاہراہوں اور داخلی راستوں پر گزشتہ 20 روز سے بھارتی کسان احتجاج اور دھرنا دیئے ہوئے، ان کا مطالبہ ہے کہ مودی سرکار کے منظور کردہ کسان دشمن تین قوانین واپس لئے جائیں، یہ متنازعہ قوانین واپس لیے جانے تک احتجاج اور مظاہرے جاری رہیں گے۔
Comments are closed.