سرینگر: بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں کی جانب سے قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے، غاصب فورسز نے آج اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں مزید 4 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔
درندہ صفت بھارتی فوجیوں نے بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو ضلع کپواڑہ کے علاقے مژھل میں نام نہاد محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا۔ بھارتی فورسز نے علاقے کے داخلی و خارجی راستے بند کر کے گھر گھر تلاشی کے نام پر چادر و چاردیواری کے تقدس کو پامال کیا اور کشمیری عوام کو ہراساں کرتے رہے۔ کارروائی کے دوران علاقے میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بھی بند رکھی گئی۔
بیواوں کے عالمی دن پر کے ایم ایس کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیری خواتین بھارتی فوجیوں، پولیس اور بدنام زمانہ ا یجنسیوں کے ہاتھوں ظلم و ستم کا مسلسل شکار ہیں۔ جنوری 1989 سے اب تک 22ہزار9سو60 خواتین بیوہ ہو چکی ہیں کیونکہ ان کے شوہروں کو بھارتی فوجیوں نے شہید کیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تقریباً ڈھائی ہزار خواتین نصف بیواوں کے طور پر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، یہ اصطلاح ان خواتین کے لیے استعمال کی جاتی ہے جن کے شوہروں کوگزشتہ 34برسوں کے دوران حراست میں لاپتہ کیا گیا ہے۔ اس عرصے کے دوران 8ہزار سے زائد کشمیری بھارتی فوجیوں کی حراست میں لاپتہ ہو چکے ہیں۔ جنوری 2001 سے اب تک 683 خواتین کو شہید کیا جا چکا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ کشمیری خواتین کو بھارتی مظالم کے خلاف آواز اٹھانے پر نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ بیواوں کا عالمی دن دنیا کے لیے اس بات کی یاد دہانی ہے کہ وہ کشمیری بیواوں کی حالت زار کا ادراک کرے۔
Comments are closed.