ایک بھارتی نیوز میگزین کے مطابق حکومت نے انہیں ایک آن لائن رپورٹ حذف کرنے کا حکم دیا ہے، جس میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں شہریوں پر تشدد اور قتل کے واقعات میں فوجیوں کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا گیا تھا۔
‘دی کاروان’ نامی جریدے نے گزشتہ ہفتے ایک طویل رپورٹ شائع کی تھی جس میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں دسمبر کے دوران فوجیوں پر باغیوں کے مہلک حملے کے بعد حراست میں لیے گئے تین شہریوں کے بارے میں تفصیلات عام کی گئی تھیں۔ اس میگزین کے مطابق انہیں منگل کے روز وزارت اطلاعات کی طرف سے ایک حکم نامہ موصول ہوا جس میں یہ رپورٹ چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر آف لائن کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
انسانی حقوق کے گروپوں کا کہنا ہے کہ بھارت میں پریس پر پابندیاں تیزی سے عام ہوتی جا رہی ہیں۔ خاص طور پر اس کے زیر انتظام کشمیر میں جہاں بھارت کی نصف ملین سے زیادہ فوج مستقل طور پر تعینات ہے۔
Comments are closed.