کشمیر پریمیئر لیگ کے خلاف بھارتی سازشیں بے نقاب، بین الاقوامی کھلاڑی بھارتی رویے کے خلاف پھٹ پڑے، سابق ساوتھ افریقن کرکٹرہرشل گبز نے انکشاف کیاہے کہ بھارتی بورڈ نے دھمکیوں اور دبائو کے ذریعے انہیں کے پی ایل میں شرکت سے روکنے کی کوشش کی۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے پیغام میں جنوبی افریقہ کے کرکٹر ہرشل گبز نے انکشاف کیاکہ بھارتی حکومت کا دباو غیرضروری اور مضحکہ خیز ہے، کھیل میں سیاسی ایجنڈا لانا درست نہیں۔ بھارتی بورڈ نے نہ صرف دبائو ڈال کر انہیں کشمیر پریمیر لیگ میں شرکت سے روکنے کی کوشش کی، بلکہ دھمکی دی گئی ہے کہ آئندہ بھارت داخل نہیں ہونے دیا جائے گا ۔
تاہم سائوتھ افریقہ کے ہرشل گبز بھارتی بورڈ کے سامنے ڈٹ گئے انہوں نے بھارتی دبائو کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے کشمیر پریمئیر لیگ میں شرکت کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ مظفر آباد میں کشمیر پریمئیر لیگ میں ہر صورت شرکت کریں گے، ان کا کہنا تھا کہ بھارتی دبائو اور دھمکیوں سے نہیں ڈرتا، دوسری جانب سری لنکن کرکٹر تلکارتنے دکشن نے بھی کے پی ایل میں شرکت کا فیصلہ کر لیا ہے، دونوں کھلاڑیوں نے اپنی دستیابی سے کشمیر پریمیئر لیگ انتظامیہ کو آگاہ کردیا۔
پاکستان نے مودی حکومت کے کرکٹ مخالف اقدامات کی سخت مذمت کی ہے، ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہاہے کہ نوجوان کشمیری کھلاڑیوں کوعالمی اسٹارز کےساتھ کھیلنےسےمحروم کرنا افسوسناک ہے۔ وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کہ بھارت کا کرکٹ کومذموم مقاصد کی بھینٹ چڑھانا پہلا موقع نہیں، اس طرح کے منفی ہتھکنڈے پرانی روش کا تسلسل ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ مودی سرکارکے اقدامات سے کشمیرکی جدوجہد کونقصان نہیں بلکہ فائدہ ہوگا۔ چئیرمین کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی نے بھی بھارتی رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی کرکٹ بورڈ نے انگلینڈ، ساؤتھ افریقہ اورسرلنکن کرکٹرز کو دھمکیاں دیکر کشمیر پریمئیر لیگ میں شرکت سے روکنے کی کوشش کی ہے ،ایسے اقدامات ناقابل قبول ہیں۔
Comments are closed.