اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے پٹرولیم بحران کی تحقیقات کے لئے کمیشن قائم کرنے کی منظوری دے دی، وزیراعظم نے پٹرول قلت میں ملوث عناصر کو منطقی انجام تک پہنچانے کا اعلان کیا۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ اجلاس اسلام آباد میں ہوا، جس میں ملک کی مجموعی سیاسی،معاشی اورکورونا وباء کی صورتحال پر غور کیاگیا، عیدالاضحیٰ کے موقع پر ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لئے اقدامات بریفنگ دی گئی۔
کابینہ اجلاس کو ملک میں کورونا کیسز، حکومتی اقدامات اور وباء کے باعث معاشی اہداف پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لیاگیا۔ ادارہ جاتی اصلاحات سے متعلق پیش رفت رپورٹ اجلاس میں پیش کی گئی۔
وفاقی کابینہ نے واپڈا کے چیئرمین اور اراکین کی تقرریوں کیلئے قواعد وضوابط کا معاملہ موخر جب کہ کابینہ نے یونیورسل سروس فنڈ کمپنی کےسی ای او کی تعیناتی کی منظوری دے دی،کابینہ نے اسلام آباد میں گھروں میں کام کرنے والے ورکرزکے تحفظ کا بل منظور اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 22 جولائی کے اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی۔
کابینہ پی آئی اے کے چارٹر لائسنس اور ایریل ورک کی تجدید، 10 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے اور پیٹرول قلت کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیشن کے قیام کی منظوری دے دی، ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹرولیم بحران پرانکوائری کمیشن کےسربراہ اوراراکین کا تقررجلد کرلیا جائے گا۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم نے پٹرولیم مصنوعات کے بحران کے ذمہ داروں کو منطقی انجام تک پہنچانے کا اعلان کیا،انہوں نے کہا کہ چینی اور گندم سمیت دیگر عوامی ضروریات کی اشیاء کی مصنوعی قلت یا بحران کو برداشت نہیں کیا جائے گا، صوبائی حکومتیں مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کریں، اور عوام کو گندم اور چینی کی فراہمی ہرحال میں یقینی بنائی جائے۔
Comments are closed.