اسلام آباد میں حکومت کے ایک سال مکمل ہونے پر خصوصی کابینہ اجلاس منعقد ہوا، جس سے وزیر اعظم شہباز شریف نے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن حکومت کے خلاف کوئی اسکینڈل سامنے نہیں لا سکی، جو ان کی شفاف حکمرانی کا ثبوت ہے۔
وزیراعظم نے کابینہ میں حالیہ اضافے پر بھی اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نئے وزراء کی شمولیت سے حکومت اور عوام کو فائدہ پہنچے گا۔
رمضان المبارک اور فلاحی اقدامات
شہباز شریف نے کہا کہ ماہ رمضان برکتوں اور انسانیت کی خدمت کا درس دیتا ہے۔ اسی جذبے کے تحت حکومت نے رمضان پیکج کے لیے 20 ارب روپے مختص کیے ہیں، جو چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، اور آزاد کشمیر میں 40 لاکھ مستحق خاندانوں تک جدید طریقے سے پہنچایا جائے گا۔
فلسطین اور کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی
وزیراعظم نے فلسطین اور کشمیر کے عوام کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ 50 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جبکہ کشمیر کی وادی بھی کشمیریوں کے خون سے سرخ ہو چکی ہے۔
انہوں نے غزہ میں جنگ بندی کے باوجود امداد اور خوراک کی بندش کو بدترین ظلم قرار دیا اور عالمی برادری سے اس کے خلاف آواز اٹھانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ رمضان کی برکتوں سے فلسطینی اور کشمیری عوام کو ان کے حقوق جلد ملیں گے۔
معیشت کی بحالی اور آئی ایم ایف معاہدہ
وزیراعظم نے کہا کہ جب ان کی حکومت بنی، تب معیشت شدید بحران کا شکار تھی اور پاکستان ڈیفالٹ کے قریب تھا۔ تاہم، حکومت کے اقدامات کی بدولت آج ملک ڈیفالٹ سے باہر نکل چکا ہے اور عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کی معیشت کو مثبت قرار دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کچھ مخالفین نے آئی ایم ایف کو خط لکھ کر پاکستان کا معاہدہ روکنے کی کوشش کی، جو کہ ملک دشمنی کے مترادف تھا۔ لیکن آج ورلڈ بینک اور دیگر ادارے پاکستان کے میکرو اکنامک اشاریوں کو مثبت قرار دے رہے ہیں۔
Comments are closed.