آئی پی پیز معاہدے: حکومت کو 1.4 کھرب روپے کا فائدہ، عوام کو سستی بجلی ملے گی

اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے، جن میں 14 آئی پی پیز (انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز) کے ساتھ نظرثانی شدہ معاہدوں کی منظوری شامل ہے۔ ان معاہدوں کے تحت قومی خزانے پر بوجھ کم کرنے اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے اقدامات کیے گئے ہیں۔

آئی پی پیز معاہدوں میں 802 ارب روپے کی بچت

وفاقی کابینہ نے آئی پی پیز کے ساتھ نظرثانی شدہ معاہدوں کی منظوری دی، جن کے تحت 802 ارب روپے کی لاگت اور منافع میں کمی کی گئی ہے۔ ماضی کے اضافی منافع کے تحت 35 ارب روپے کی کٹوتی بھی کی جائے گی۔ ان معاہدوں سے حکومت کو مجموعی طور پر 1.4 کھرب روپے کا فائدہ ہوگا، جس سے عوام کو بجلی کے کم نرخوں کی صورت میں ریلیف ملے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ان معاہدوں کو حکومت کی بڑی کامیابی قرار دیا اور کہا کہ اس سے قومی خزانے کی بچت، گردشی قرضے میں کمی اور عوام کو سستی بجلی کی فراہمی ممکن ہوگی۔ انہوں نے وزیر پاور، مشیر پاور، سیکرٹری پاور اور ٹاسک فورس کے ممبران کو ان کی کوششوں پر مبارکباد دی۔

انسداد منشیات اور ہوا بازی ڈویژنز کا انضمام

اجلاس میں انسداد منشیات ڈویژن کو وزارت داخلہ اور ہوا بازی ڈویژن کو وزارت دفاع میں ضم کرنے کی منظوری دی گئی۔ انسداد منشیات ڈویژن وزارت داخلہ کے ایک ونگ کے طور پر کام کرے گا، جب کہ اینٹی نارکوٹکس فورس وزارت داخلہ کا منسلک محکمہ بنے گی۔

اس انضمام سے انتظامی معاملات میں بہتری آئے گی اور اخراجات میں سالانہ 183.25 ملین روپے کی بچت ہوگی۔ اسی طرح ہوا بازی ڈویژن کے وزارت دفاع میں انضمام سے سالانہ 145 ملین روپے کی بچت متوقع ہے۔

دیگر اہم فیصلے

پیپرا رولز میں ترمیم: کابینہ نے پیپرا رولز 2004 میں نئے سیکشن 45-اے کی منظوری دی، جس کے تحت کسی پروکیورنگ ایجنسی کو خریداری کے عمل کو کسی دوسری ایجنسی کے سپرد کرنے کا اختیار دیا گیا۔

اقلیتوں کے حقوق: قومی کمیشن برائے اقلیت ایکٹ 2024 کو پارلیمنٹ بھیجنے کی منظوری دی گئی۔

ٹیکنیکل ممبر کی توسیع: ڈاکٹر محمد بشیر کی بطور ممبر ٹیکنیکل انوائرمنٹ ٹریبونل، اسلام آباد، مدت ملازمت میں دو سال کی توسیع کی منظوری دی گئی۔

Comments are closed.