ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ تہران پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کم کرنے اور مذاکرات کو فروغ دینے کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسلم ممالک کو اختلافات کے بجائے اتحاد، ہم آہنگی اور امن کے راستے پر چلنا چاہیے۔
ایرانی صدر کا امن و تعاون کا پیغام
صدر مسعود پزشکیان نے حالیہ پاک افغان سرحدی جھڑپوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایران خطے میں امن، استحکام اور بھائی چارے کے فروغ کے لیے اپنے تمام وسائل استعمال کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم ممالک تنازعات اور تقسیم کو مسترد کرتے ہیں کیونکہ یہ صورتحال مسلم دشمنوں اور عالمی سازشوں کے مفاد میں جاتی ہے۔
خطے میں بڑھتی کشیدگی پر تشویش
ایرانی صدر نے اعتراف کیا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی نے نہ صرف ایران بلکہ پورے خطے میں تشویش کی لہر پیدا کر دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مشترکہ مذہبی اور ثقافتی رشتوں پر مبنی مسلم قوموں کو باہمی تنازعات کے بجائے یکجہتی کو فروغ دینا چاہیے۔
مشترکہ عقائد و ثقافت کی بنیاد پر یکجہتی
مسعود پزشکیان نے کہا کہ پاکستان، افغانستان اور ایران ایک ایسی خطے کی نمائندگی کرتے ہیں جہاں مذہب، ثقافت اور تاریخ کے رشتے گہرے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ مسلم دنیا کو امن، انصاف اور ترقی کے مشترکہ ایجنڈے پر متحد ہو کر کام کرنا چاہیے تاکہ خطے میں دیرپا استحکام پیدا ہو۔
امید اور مصالحت کی اپیل
ایرانی صدر نے اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستان اور افغانستان کی حکومتیں اور عوام دانش مندی سے اپنے اختلافات حل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت اور تحمل ہی وہ راستہ ہے جو خطے میں امن و ترقی کی ضمانت دے سکتا ہے۔
 
			 
						
Comments are closed.