واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ ایران کو کسی بھی صورت میں جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ان کا یہ بیان ہفتے کے روز اس وقت سامنے آیا جب سلطنت عُمان میں ایران اور امریکہ کے درمیان ممکنہ براہ راست مذاکرات کا عندیہ دیا گیا ہے۔
امریکی صدارتی طیارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا:
“میں چاہتا ہوں کہ ایران ایک شان دار، عظیم اور خوشحال ریاست ہو، لیکن وہ جوہری ہتھیار نہیں حاصل کر سکتے۔”
صدر ٹرمپ کی ترجمان کیرولائن لیوٹ نے اس موقع پر کہا کہ مذاکرات ایرانیوں کے ساتھ براہ راست ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ سفارت کاری، براہ راست بات چیت اور چہرہ بہ چہرہ مکالمے پر یقین رکھتے ہیں۔
ترجمان کے مطابق صدر کا بنیادی مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ ایران جوہری صلاحیت حاصل نہ کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ سفارت کاری کو ترجیح دی جا رہی ہے، مگر تمام آپشنز بدستور میز پر موجود ہیں۔
ادھر امریکی اخبار “وال اسٹریٹ جرنل” کے مطابق مشرقِ وسطیٰ کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی اسٹیف ویٹکوف نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات سے قبل امریکہ ایک کشادہ اور مصالحتی پوزیشن اپنائے ہوئے ہے۔ ان کے مطابق واشنگٹن تصفیے کے لیے تیار ہے، تاہم بنیادی شرط یہی ہے کہ ایران جوہری پروگرام کو ترک کرے۔
یہ پیشرفت عالمی سطح پر ایران کے جوہری عزائم اور خطے میں تناؤ کے تناظر میں خاصی اہمیت رکھتی ہے۔
Comments are closed.