ایران نے مذاکراتی عمل کو مستقبل سے مشروط کرنے سے انکار کر دیا: صدر مسعود پزشکیان

تہران: ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے واضح کر دیا ہے کہ ایران اپنے مستقبل کو عالمی مذاکرات، خاص طور پر امریکہ کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدوں یا سفارتی بات چیت سے مشروط نہیں کرتا۔ انہوں نے اس مؤقف کا اظہار اتوار کے روز “تہران ٹائمز” کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کیا۔

صدر پزشکیان نے کہا کہ تہران کسی کمزور پوزیشن سے مذاکرات نہیں کر رہا۔ ان کے بقول: “اگر مذاکرات بند گلی میں بھی چلے جائیں، تب بھی ایران بند گلی میں نہیں جائے گا۔” انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایران ایک خودمختار ریاست ہے اور اپنے فیصلے خود کرتا ہے۔

انہوں نے سابقہ حکومتوں کے بیانیے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں بعض لوگ یہ کہتے تھے کہ اگر معاہدہ نہ ہوا تو مسائل پیدا ہوں گے، لیکن ایران نے کبھی بھی اپنی خودمختاری یا مستقبل کو کسی بیرونی معاہدے یا مذاکرات سے مشروط نہیں کیا۔

پزشکیان نے اس بات پر زور دیا کہ ایران ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور ملکی پالیسیوں میں تسلسل کے ساتھ داخلی ترقی کو اہمیت دی جا رہی ہے۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے پر جاری مذاکرات ایک بار پھر تعطل کا شکار ہیں اور خطے کی کشیدہ صورتحال بھی عالمی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔

Comments are closed.