ایران اور روس کے تعلقات “بہت شاندار” ہیں، وزیر خارجہ عباس عراقچی کا بیان

تہران/ماسکو: ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بدھ کے روز ان قیاس آرائیوں کو مسترد کر دیا ہے کہ ایران، روس سے ناراض ہے یا دونوں ممالک کے تعلقات میں تناؤ پیدا ہوا ہے۔ روسی خبر رساں ادارے “ٹاس” کو دیے گئے انٹرویو میں عراقچی نے واضح کیا کہ ایران اور روس کے باہمی تعلقات “بہت شاندار” اور مستحکم ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ 23 جون کو روسی صدر ولادی میر پوتن سے ان کی ملاقات “نہایت عمدہ اور مثبت” رہی۔ عراقچی کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعاون جاری ہے اور حالیہ عالمی حالات کے باوجود تعلقات میں کوئی دراڑ نہیں آئی۔

ایرانی وزیر خارجہ نے یہ بھی بتایا کہ ماسکو نے اسرائیل اور امریکا کی جانب سے ایران پر کیے گئے حملوں کے حوالے سے مضبوط اور واضح موقف اپنایا ہے، جو دونوں ممالک کی قربت کا ثبوت ہے۔

ادھر روئٹرز نے رپورٹ کیا ہے کہ اگرچہ ایران کو روس اور چین جیسے قریبی اتحادیوں سے حالیہ کشیدگیوں کے دوران صرف “زبانی حمایت” حاصل ہوئی ہے، تاہم ایران نے ماضی میں روس کا عملی طور پر بھرپور ساتھ دیا۔ ذرائع کے مطابق ایران نے یوکرین جنگ میں روس کو گولہ بارود، توپ خانے کے شیلز اور ہزاروں ڈرون فراہم کیے تھے۔

یہ پس منظر عالمی سفارتی حلقوں میں اس بحث کو جنم دے رہا ہے کہ کیا روس ایران کے لیے وہی حمایت فراہم کر رہا ہے جو اسے خود ایران سے حاصل ہوئی تھی، یا موجودہ صورتحال میں صرف رسمی بیانات پر اکتفا کیا جا رہا ہے۔

عراقچی کے تازہ ترین بیان کو ایران کی جانب سے روس کے ساتھ اپنے اتحاد کو برقرار رکھنے اور مغرب کو واضح پیغام دینے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

Comments are closed.