ایران کا جدید بیلسٹک میزائل ‘اعتماد’ کی رونمائی، 1,700 کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت

تہران: ایران نے اتوار کے روز ایک نئے بیلسٹک میزائل ‘اعتماد’ کی رونمائی کی، جو 1,700 کلومیٹر (1,056 میل) تک اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ تقریب تہران میں منعقد ہوئی، جس میں ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے شرکت کی۔

سرکاری ٹیلی ویژن نے میزائل کی تصاویر نشر کیں اور اسے ایرانی وزارتِ دفاع کی تازہ ترین دفاعی پیشرفت قرار دیا۔ ایرانی حکام کے مطابق، یہ میزائل جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس ہے اور ملک کی دفاعی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ کرے گا۔

مغربی ممالک کی تشویش

مغربی ممالک، خاص طور پر امریکہ اور یورپی یونین، ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر مسلسل تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایران کے یہ ہتھیار خطے کے استحکام کے لیے خطرہ ہیں اور وہ مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کا باعث بن سکتے ہیں۔

ایران کے میزائل پروگرام کی خاص بات یہ ہے کہ اس کے کئی میزائل اسرائیل تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ایران نے گزشتہ سال اسرائیل پر دو بار حملہ بھی کیا تھا، جس کے بعد خطے میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا تھا۔

ایران کا دفاعی مؤقف

ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے اپنے خطاب میں کہا کہ “ہماری دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ ہماری خودمختاری کے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔ ہمارا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ کوئی بھی ملک ایران پر حملہ کرنے کی جرأت نہ کرے۔”

یہ تقریب ایران کی فضائیہ کے قومی دن اور اسلامی جمہوریہ کے قیام کی 46 ویں سالگرہ سے چند روز قبل منعقد کی گئی۔ یہ تقریب ایران کی فوجی طاقت کے مظاہروں کے تسلسل کا حصہ ہے، جو حالیہ دنوں میں تیز ہو گئے ہیں۔

امریکہ سے کشیدگی اور ایران کی طاقت کا مظاہرہ

ایران نے حالیہ مہینوں میں متعدد فوجی مشقیں اور زیرِ زمین فوجی مراکز کی نمائش کی ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ممکنہ واپسی کے پیش نظر، تہران اپنی فوجی طاقت کے مظاہرے کر رہا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ دباؤ کا سامنا کر سکے۔

ایران کے اس نئے بیلسٹک میزائل کی رونمائی عالمی سیاست اور مشرق وسطیٰ میں طاقت کے توازن پر کیا اثر ڈالے گی، یہ آنے والے دنوں میں واضح ہوگا۔

Comments are closed.