نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے دوحہ میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ درست سمت میں پہلا قدم ہے۔ انہوں نے قطر اور ترکیہ کے تعمیری کردار کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ آئندہ میٹنگ میں نگرانی کے مؤثر نظام پر اتفاق کیا جائے گا۔
جنگ بندی معاہدے پر خیرمقدم
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے دوحہ میں ہونے والے پاکستان۔افغانستان جنگ بندی معاہدے کو خطے میں امن کے قیام کی جانب اہم پیشرفت قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام مثبت سمت میں پہلا قدم ہے اور دونوں ممالک کے درمیان اعتماد سازی کے عمل کو مضبوط کرے گا۔
سوشل میڈیا پیغام میں اظہار خیال
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (X) پر جاری اپنے بیان میں اسحاق ڈار نے برادر ممالک قطر اور ترکیہ کے تعمیری اور مؤثر کردار کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امن کے قیام کے لیے کیے جانے والے ان سفارتی اقدامات کی قدر کرتا ہے جنہوں نے دونوں ممالک کو جنگ بندی پر راضی کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
نگرانی کے طریقہ کار پر زور
وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان ایک ٹھوس اور قابلِ تصدیق نگرانی کے طریقہ کار (Monitoring Mechanism) کے قیام کا منتظر ہے، جس پر ترکیہ کی میزبانی میں ہونے والی آئندہ میٹنگ میں پیشرفت متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نظام اس بات کو یقینی بنائے گا کہ افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف کسی بھی قسم کی دہشت گرد سرگرمی روکی جا سکے۔
دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے پر زور
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔ “ہم مزید جانوں کے ضیاع کو روکنے کے لیے ہر سطح پر اقدامات کریں گے، کیونکہ دہشت گردی کے خطرے کا خاتمہ ہی پائیدار امن کی ضمانت ہے،” ان کا کہنا تھا۔
پس منظر — 13 گھنٹے طویل مذاکرات
واضح رہے کہ قطر کی میزبانی اور ترکیہ کی ثالثی میں دوحہ میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان 13 گھنٹے طویل مذاکرات ہوئے جن میں فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا۔ اس معاہدے کو خطے میں امن کے قیام اور سرحدی کشیدگی کے خاتمے کی جانب ایک تاریخی سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
Comments are closed.