اسلام آباد ہائی کورٹ کا سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی اپنے وکلا سے ملاقات کرانے کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیرِ اعظم اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی اپنے وکلا سے ملاقات کرانے کا حکم دے دیا۔

بدھ کو جسٹس ارباب محمد طاہر نے بانی پی ٹی آئی کے وکلا کی جانب سے ملاقات کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران رہنما پی ٹی آئی شیر افضل مروت نے کہا کہ گزشتہ روز ہماری ملاقات کا دن تھا لیکن ملاقات نہیں کرائی گئی۔ ہائیکورٹ کے آرڈر کے مطابق ہفتے میں دو دن ملاقات کرائی جانی ہے، جیل حکام عدالت کے حکم پر عملدرآمد نہیں کر رہے ہیں۔

اس پر جسٹس ارباب محمد طاہر نے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ جیل سے استفسار کیا کہ کیوں ملاقات نہیں کروا رہے ہیں؟ گزشتہ روز وکلا کی ملاقات کیوں نہیں کرائی گئی؟ اس پر ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ کل سیکیورٹی کی کوئی مشقیں چل رہی تھیں اس لیے ملاقات نہیں کرائی گئی۔

جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ جیل حکام کی رضا مندی سے اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایک آرڈر جاری کر رکھا ہے۔ آپ اُس آرڈر کے خلاف اپیل دائر کر کے اسے کالعدم کروا لیں۔ لیکن جب تک ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ کا آرڈر موجود ہے آپ کو ملاقات کرانی ہو گی۔

جسٹس ارباب طاہر نے ریمارکس دیے کہ عدالتی آرڈر پر عملدرآمد کریں یہ نہ ہو کہ پھر شوکاز نوٹس جاری کرنا پڑے۔ بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے جیل حکام کو آج اور طے شدہ دنوں پر ملاقات کرانے کا حکم دے دیا۔

مزید خبروں کیلئے وزٹ کریں

 

Comments are closed.