اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا: تبادلے کا معاہدہ مکمل

اسرائیل نے حماس کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت اپنی جیلوں میں قید 200 فلسطینیوں کو رہا کر دیا ہے۔ یہ رہائی چار اسرائیلی یرغمال خواتین کی واپسی کے بدلے عمل میں آئی، جنہیں حماس نے غزہ کی پٹی سے ریڈ کراس کے حوالے کیا تھا۔

رہائی کا عمل

رہا کیے جانے والے فلسطینی قیدیوں کو لے جانے والی بسیں دو اہم جیلوں، مغربی کنارے کی عوفر جیل اور جنوبی اسرائیل کی کیٹزیوٹ جیل سے روانہ ہوئیں۔ ریڈ کراس کی نگرانی میں قیدیوں کو مغربی کنارے میں رام اللہ کی طرف لے جایا گیا۔ اسرائیلی فورسز نے جیلوں کے اردگرد سخت سیکیورٹی تعینات کی تاکہ قیدیوں کے اہل خانہ کو جیلوں کے قریب آنے سے روکا جا سکے۔

محمد طوس کی رہائی

رہائی پانے والوں میں سب سے معمر فلسطینی قیدی محمد طوس بھی شامل ہیں، جن کی عمر 69 سال ہے۔ طوس 1985 سے اسرائیلی جیلوں میں قید تھے اور 40 سال کی مسلسل سزا بھگتنے کے بعد آزاد ہو رہے ہیں۔

معاہدے کی تفصیلات

اس معاہدے کے تحت 200 فلسطینی قیدیوں کو رہائی ملی، جن میں سے 120 کو عمر قید کی سزا دی گئی تھی۔ اسرائیل نے یہ رہائی ہفتے کے روز مکمل کی، جب کہ حماس نے غزہ سے چار اسرائیلی خواتین کو آزاد کر کے ریڈ کراس کے حوالے کیا۔

Comments are closed.