اسرائیل نے حسن نصر اللہ کی شہادت کی ویڈیو جاری کر دی، بیروت میں ہزاروں افراد کی شرکت سے جنازہ ادا

بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں حزب اللہ کے سابق سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کی نماز جنازہ میں دسیوں ہزار افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر حزب اللہ کے حامیوں نے اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور اپنے رہنما کی شہادت کو “قومی مزاحمت” کی علامت قرار دیا۔ جنازے کے دوران حزب اللہ کے پرچم لہراتے ہوئے لوگ “امریکہ مردہ باد” اور “اسرائیل نامنظور” کے نعرے لگاتے رہے۔

اسی دوران اسرائیلی فوج نے حسن نصر اللہ کی شہادت کے نئے مناظر شائع کیے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان ادرائی اویچائی نے “ایکس” پر ایک ویڈیو پوسٹ کی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ اسرائیلی فورسز نے بیک وقت کئی حملے کر کے حسن نصر اللہ کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق یہ حملہ جدید ترین ڈرون اور فضائی بمباری کے ذریعے کیا گیا، جس میں حزب اللہ کے زیر زمین کمانڈ سینٹر کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

حزب اللہ کے کمانڈروں کی شہادت

اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے جنوبی محاذ کے کمانڈر علی کرکی اور کئی دیگر اعلیٰ رہنما بھی شہید ہو گئے۔ اسرائیلی ذرائع کے مطابق یہ حملہ کئی ہفتوں کی انٹیلی جنس نگرانی کے بعد کیا گیا، جس میں حسن نصر اللہ کی سرگرمیوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق حملے کا مقصد حزب اللہ کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کو تباہ کرنا تھا، تاکہ تنظیم کو مزید کمزور کیا جا سکے۔

بیروت میں شدید غم و غصہ

نماز جنازہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے حزب اللہ کے ایک سینئر رہنما نے کہا کہ “یہ شہادت ہمارے مشن کو نہیں روک سکتی، بلکہ ہمیں مزید متحد کرے گی”۔ انہوں نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ اس حملے کا سخت جواب دیا جائے گا۔

ادھر، لبنانی حکومت نے اس حملے کو “ملکی خودمختاری پر کھلی جارحیت” قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔ ایران نے بھی حسن نصر اللہ کی شہادت پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل “سنگین نتائج” کے لیے تیار رہے۔

مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی

اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی کئی ماہ سے جاری ہے، اور حالیہ حملے کے بعد خطے میں مزید جنگ کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق حزب اللہ کی جانب سے جوابی حملے کیے جا سکتے ہیں، جس سے خطے میں ایک بڑا تنازع کھڑا ہونے کا امکان ہے۔

Comments are closed.