اسرائیل کا غزہ میں بمباری کے لیے نیا شیڈول جاری، خوراک کی فراہمی کے لیے وقتی وقفے کا اعلان

تل ابیب / غزہ: اسرائیل نے غزہ میں اپنی جارحانہ جنگی حکمت عملی میں تبدیلی کرتے ہوئے یومیہ جنگی کارروائیوں کے لیے نیا نظام الاوقات جاری کر دیا ہے۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ انسانی بنیادوں پر کیا گیا ہے تاکہ خوراک کی ترسیل اور امدادی کارروائیوں کو وقتی طور پر ممکن بنایا جا سکے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کو مطلع کیا ہے کہ اب اسرائیل پر بے جا الزام تراشی بند کی جائے، کیونکہ اسرائیل نے “انسانی ہمدردی” کے جذبے کے تحت فوجی کارروائیوں میں وقفہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام بین الاقوامی دباؤ کے تحت اور شہریوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹھایا گیا ہے۔

نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ یہ راستے پہلے بھی موجود تھے مگر اب انہیں سرکاری طور پر اعلان کے ساتھ فعال کر دیا گیا ہے تاکہ محفوظ راہداریوں کے ذریعے خوراک اور امدادی سامان غزہ میں پہنچایا جا سکے۔

یہ بیان انہوں نے ایک فوجی اڈے کے دورے کے دوران دیا، جہاں انہیں غزہ پر بمباری کے نئے طریقہ کار کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اپنی دفاعی پالیسی جاری رکھے گا لیکن انسانی امداد کی ترسیل کو ممکن بنانے کے لیے وقتی وقفے دیے جائیں گے۔

بین الاقوامی تنظیموں اور اقوام متحدہ کی جانب سے غزہ میں بڑھتی ہوئی انسانی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا تھا، جس کے بعد اسرائیل کی جانب سے یہ نئی حکمت عملی سامنے آئی ہے۔

Comments are closed.