اسرائیل کو غزہ پر قبضہ نہیں کرنا چاہیے، یہ ایک سنگین غلطی ہو گی: یائر لیپڈ

اسرائیلی اپوزیشن رہنما یائر لیپڈ نے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو خبردار کیا ہے کہ غزہ پر قبضہ کرنا ایک “انتہائی سنگین غلطی” ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ عموماً بند کمرہ ملاقاتوں کی تفصیلات ظاہر نہیں کرتے، تاہم اس معاملے میں انہوں نے ضروری سمجھا کہ اپنا مؤقف عوام کے سامنے رکھیں۔

عوامی حمایت کے بغیر جنگ مناسب نہیں
یائر لیپڈ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو ایسی جنگ میں داخل نہیں ہونا چاہیے جس کے لیے عوامی حمایت حاصل نہ ہو، اور موجودہ صورتحال میں زیادہ تر اسرائیلی اس جنگ میں دل چسپی نہیں رکھتے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس جنگ کی قیمت انسانی جانوں کے ساتھ ساتھ اقتصادی طور پر بھی بہت بھاری ہو گی، جس کا تخمینہ اربوں شیکل تک جا سکتا ہے۔

مصر کے ساتھ مل کر متبادل انتظامیہ کی تجویز
اپوزیشن رہنما نے غزہ پر قبضے کی بجائے ایک متبادل تجویز بھی پیش کی، جس میں مصر کے ساتھ مل کر ایسی انتظامیہ قائم کرنے کی بات کی گئی ہے جو غزہ کا نظم و نسق سنبھالے، نہ کہ اسرائیل۔ لیپڈ نے زور دیا کہ اصل ہدف حماس کا خاتمہ ہونا چاہیے اور یہ مقصد صرف وقت، محنت اور منصوبہ بندی سے حاصل ہو سکتا ہے۔

نیتن یاہو کا دوبارہ قبضے کا عندیہ
یائر لیپڈ کے اس بیان سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایک بار پھر غزہ پر مکمل قبضے کا عندیہ دیا تھا۔ یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب فائر بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے ہونے والی بات چیت تعطل کا شکار ہو چکی ہے۔ اسرائیلی چینل “چینل 12” کے مطابق مذاکرات بند گلی میں پہنچ چکے ہیں۔

Comments are closed.