لبنان پر اسرائیلی حملے ناقابلِ قبول ہیں، حزب اللہ رہنما نعیم قاسم

حزب اللہ کے نائب سربراہ شیخ نعیم قاسم نے اسرائیل کی جانب سے لبنان پر حالیہ بمباری کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلسل جارحیت کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔

یہ بیان ہفتے کے روز ایسے وقت میں سامنے آیا جب نومبر میں جنگ بندی کے بعد اسرائیل نے پہلی بار بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں پر فضائی حملہ کیا۔ حزب اللہ نے اس حملے کو کھلی جارحیت قرار دیتے ہوئے اس کے سنگین نتائج کی وارننگ دی ہے۔

اسرائیلی جارحیت کا فوری خاتمہ ضروری ہے
نعیم قاسم نے ایک ٹیلی ویژن خطاب میں کہا، “یہ جارحیت فوری طور پر ختم ہونی چاہیے۔ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔” انہوں نے مزید کہا کہ لبنان کی خودمختاری پر حملہ کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، اور حزب اللہ اپنے عوام کے دفاع کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔

خطے میں کشیدگی میں اضافہ
اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے بیروت کے جنوبی علاقے میں حزب اللہ کے ایک اہم ٹھکانے کو نشانہ بنایا ہے، جبکہ لبنانی حکام کے مطابق حملے میں عام شہریوں کی املاک کو نقصان پہنچا ہے۔

ماہرین کے مطابق، اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان حالیہ کشیدگی پورے خطے کے استحکام کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ لبنان کی حکومت نے اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ اسرائیلی حملوں کو روکا جا سکے۔

حزب اللہ کی جوابی کارروائی کا عندیہ
ذرائع کے مطابق، حزب اللہ کی عسکری قیادت نے اسرائیلی حملے کے جواب میں کسی بھی ممکنہ کارروائی کے لیے اپنے جنگجوؤں کو الرٹ کر دیا ہے۔ تنظیم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ “ہم اسرائیلی جارحیت کا جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں اور ہماری جوابی کارروائی دشمن کے لیے حیران کن ہوگی۔”

عالمی برادری سے اپیل
لبنانی صدر نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو جنگ بندی کی خلاف ورزی سے روکے اور خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے عملی اقدامات کرے

Comments are closed.