غزہ میں اسرائیلی بمباری: 32 افراد ہلاک، جنگ بندی معاہدے کے باوجود تشدد جاری

غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق، اسرائیل کی جانب سے غزہ کے مختلف علاقوں میں کی جانے والی شدید بمباری کے نتیجے میں 32 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق، یہ کارروائیاں بدھ کو اسرائیل اور فلسطینی تنظیم حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد کی گئیں۔

جنگ بندی معاہدہ اور اسرائیلی حملے
امریکہ اور قطر کی جانب سے منگل کو اعلان کیا گیا تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا ہے، جس کے تحت تین مراحل میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا عمل مکمل ہونا تھا۔ تاہم، معاہدے کے باوجود بدھ کی رات اسرائیل نے غزہ کے مختلف علاقوں میں بمباری کی۔

غزہ میں ہلاکتیں اور تباہی
غزہ کے صحت کے حکام کے مطابق، اسرائیلی حملوں میں غزہ سٹی، رفح، نصیرات اور شمالی غزہ کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں بدھ کی شب 21 ہلاکتیں ہوئیں، جبکہ دیگر علاقوں میں مزید ہلاکتیں اور تباہی کی اطلاعات ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ حملے جمعرات کی علی الصباح تک جاری رہے، جس کے باعث متعدد رہائشی مکانات تباہ ہوگئے اور درجنوں افراد زخمی ہوئے۔

غزہ کے شہریوں کی حالت زار
حملوں کے دوران غزہ کے شہری خوف و ہراس میں مبتلا ہیں۔ مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ حملوں کے نتیجے میں کئی خاندان بے گھر ہو چکے ہیں۔ ہسپتالوں میں زخمیوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے، جبکہ صحت کے نظام پر شدید دباؤ ہے۔

عالمی ردعمل
اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کے بعد کی جانے والی یہ کارروائیاں بین الاقوامی سطح پر تشویش کا باعث بن رہی ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی برادری نے ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے فوری جنگ بندی پر عمل درآمد کی اپیل کی ہے۔

غزہ میں جاری یہ تشدد علاقے میں امن قائم کرنے کی کوششوں کے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے، جبکہ جنگ بندی معاہدے کے مستقبل پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

Comments are closed.